تری جستجو میں دیکھا میں کہاں کہاں سے گزرا
تری جستجو میں دیکھا میں کہاں کہاں سے گزرا کبھی اس زمیں کو روندا کبھی آسماں سے گزرا ترے غم میں دو جہاں سے جو بچا لیا ہے دامن کبھی ایسا بھی ہوا ہے غم دو جہاں سے گزرا مرے نقش ہائے الفت یہ بتا رہے ہیں سب کو میں کہاں کہاں پہ ٹھہرا میں کہاں کہاں سے گزرا یہ مساجد و منادر مرے کام کچھ نہ ...