ان نگاہوں کو ہم آواز کیا ہے میں نے
ان نگاہوں کو ہم آواز کیا ہے میں نے تب کہیں گیت کا آغاز کیا ہے میں نے ختم ہو تاکہ ستاروں کی اجارہ داری خاک کو مائل پرواز کیا ہے میں نے آپ کو اک نئی خفت سے بچانے کے لیے چاندنی کو نظر انداز کیا ہے میں نے آسمانوں کی طرف اور نہیں دیکھوں گا اک نئے دور کا آغاز کیا ہے میں نے روٹھے لوگوں ...