Farooque Rahib

فاروق راہب

فاروق راہب کی غزل

    پھول خوشبو سبز منظر بولتے ہیں

    پھول خوشبو سبز منظر بولتے ہیں ہو اگر احساس پتھر بولتے ہیں ریت سیپوں سے سمندر بولتے ہیں یہ صداؤں کے شناور بولتے ہیں خاک میں ہیں شان شوکت کے امیں اب اجڑے محلوں کے کبوتر بولتے ہیں بے حسی دنیا میں اتنی بڑھ گئی ہے درمیاں اپنوں کے خنجر بولتے ہیں موت کے سائے کا راہب خوف کیا ...

    مزید پڑھیے