فخر عباس کی غزل

    چہرے سے کب عیاں ہے مرے اضطرار بھی

    چہرے سے کب عیاں ہے مرے اضطرار بھی لیکن میں کر رہا ہوں ترا انتظار بھی شاید تجھے ہو دسترس اپنے وجود پر مجھ کو تو اس نظر پہ نہیں اختیار بھی ملنے لگے ہیں اب تو خوشی کے لباس میں غم ہائے زندگی کا ہے کوئی شمار بھی ہو لاکھ خوبرو کوئی اپنے تئیں مگر ہوتا ہے عکس و آئنے پر انحصار بھی یکجا ...

    مزید پڑھیے

    اس نے کیا حجاب مرے دیکھنے کے بعد

    اس نے کیا حجاب مرے دیکھنے کے بعد اس کو ملا ثواب مرے دیکھنے کے بعد صورت پہ چار چاند لگے تھے جناب کی یہ بھی تھا انقلاب مرے دیکھنے کے بعد میری نظر سے ڈالیاں چھو کر ہری ہوئیں کھلنے لگے گلاب مرے دیکھنے کے بعد اتنا میں شعر فہم نہیں ہوں مگر یہاں چھپتے ہیں انتخاب مرے دیکھنے کے ...

    مزید پڑھیے

    غزلیں لکھ لکھ پاگل ہونے والا ہوں

    غزلیں لکھ لکھ پاگل ہونے والا ہوں جھوٹ نہیں اب سچ میں رونے والا ہوں باتیں کرنا فون پہ جان اب چھوڑو بھی خواب میں آؤ میں بھی سونے والا ہوں ہاتھ پکڑ کر روک لو میری جان مجھے پھر دنیا کی بھیڑ میں کھونے والا ہوں اور نہ میلا کر دوں اس کے دامن کو داغ جو اس کے دل سے دھونے والا ہوں اس کو ...

    مزید پڑھیے

    ریشم زلف کے تار بھی باتیں کرتے ہیں

    ریشم زلف کے تار بھی باتیں کرتے ہیں اس کے تو رخسار بھی باتیں کرتے ہیں اتنا وقت میں دیتا ہوں اس لڑکی کو اب تو میرے یار بھی باتیں کرتے ہیں سو افسانے بن جاتے ہیں دونوں کے ہم دونوں دو چار بھی باتیں کرتے ہیں ہر اک شعر نہیں ہو سکتا اچھا شعر شاعر کچھ بیکار بھی باتیں کرتے ہیں اتنے زخم ...

    مزید پڑھیے

    جب مری آئنے سے بنتی ہے

    جب مری آئنے سے بنتی ہے شکل ہر زاویے سے بنتی ہے آدمی صبر سے نکھرتا ہے زندگی حوصلے سے بنتی ہے ساتھ ہے مشکلوں میں دونوں کا دشت کی آبلے سے بنتی ہے دل‌ جلا درد کو سمجھتا ہے درد کی دل جلے سے بنتی ہے ڈھونڈ کر بے شمار بیٹھے ہو کیا غزل قافیے سے بنتی ہے

    مزید پڑھیے

    بجلی سی اک اور گرا دی ظالم نے

    بجلی سی اک اور گرا دی ظالم نے ضبط کی ساری کھیپ جلا دی ظالم نے پہلی سے میں جان چھڑاتا پھرتا تھا آج نئی تصویر لگا دی ظالم نے دل آنکھوں کے ساتھ ہی باہر آیا ہے اتنی اس کی پیاس بڑھا دی ظالم نے دوپٹے کا پردہ بھی نہیں رکھا آج پابندی اک اور اٹھا دی ظالم نے اس کے آگے بات بھی کرنا مشکل ...

    مزید پڑھیے

    روتی ہوئی آنکھوں کا وہ منظر نہیں دیکھا

    روتی ہوئی آنکھوں کا وہ منظر نہیں دیکھا چھوڑ آئے تو پھر ہم نے پلٹ کر نہیں دیکھا کچھ وہ بھی سمجھنے کا تکلف نہیں کرتے کچھ ہم نے زباں سے کبھی کہہ کر نہیں دیکھا شاید اسی کم یاب کو کہتے ہیں تبسم ہم نے ترے چہرے پہ جو اکثر نہیں دیکھا ہم حسن بہ انداز حسیں دیکھنے والے سچ بات ہے تجھ سا ...

    مزید پڑھیے

    دیوانہ پن اور بیکاری ملتی ہے

    دیوانہ پن اور بیکاری ملتی ہے عشق میں اکثر ایسی خواری ملتی ہے لوگ پتہ ہے کیوں اتنے دیوانے ہیں اک ماڈل سے شکل تمہاری ملتی ہے کبھی کبھی تو شعر بھی ہونے لگتے ہیں دل کی چوٹ سے خوش گفتاری ملتی ہے لائف نہیں ہے بیڈ آف روزز یاد رکھو رستہ چلتے سو دشواری ملتی ہے اور کسی سے ملتی ہے وہ ...

    مزید پڑھیے

    گھر سے تمہاری دی ہوئی چیزیں نکال دیں

    گھر سے تمہاری دی ہوئی چیزیں نکال دیں جیسے خود اپنے جسم سے سانسیں نکال دیں دیکھا بس اک دفعہ اسے میں نے قریب سے پھر اہل شہر نے مری آنکھیں نکال دیں حیرت ہے اس نے قید بھی خود ہی کیا مجھے پھر خود مرے فرار کی راہیں نکال دیں کچھ اس نے بھی سہیلیوں کے منہ سے سن لیا کچھ میرے دوستوں نے بھی ...

    مزید پڑھیے

    بالکل تم سا اور تمہارا لگتا ہوں (ردیف .. ا)

    بالکل تم سا اور تمہارا لگتا ہوں کبھی کبھی میں خود کو پیارا لگتا ہوں ایک نظر اس حور نے مجھ کو دیکھا تھا خود کو میں اب ایک ستارا لگتا ہوں جتنا آپ جتاتی ہیں ہر میسج میں کیا میں آپ کو اتنا پیارا لگتا ہوں شاید میری جیت اسی میں ہوتی ہے اس کے آگے ہارا ہارا لگتا ہوں میرا شعر چرا کر تم ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2