Faizan Hashmi

فیضان ہاشمی

فیضان ہاشمی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    دونوں جہاں سے آ گیا کر کے ادھر ادھر کی سیر

    دونوں جہاں سے آ گیا کر کے ادھر ادھر کی سیر پوچھو نہ جا رہا ہوں میں کرنے کو اب کدھر کی سیر مٹی کی خوبصورتی مٹی میں مل کے دیکھیے چھوڑیئے اس مکین کو کیجیے اپنے گھر کی سیر دیکھی نہیں تھی چاک نے اچھی طرح سے دیکھ لی ویسے بھی دل فریب تھی کوزے پہ کوزہ گر کی سیر سیب کے پیڑ کے تلے گیند وہ ...

    مزید پڑھیے

    اسی جہاز کے صحرا میں ڈوب جانے کی

    اسی جہاز کے صحرا میں ڈوب جانے کی خبر ملی تھی مجھے خواب میں خزانے کی بہت سے دیدہ و نادیدہ خواب سامنے تھے اک ایسی سمت تھی کروٹ مرے سرہانے کی میں اس جگہ پہ جو اک دن پلٹ کے آیا تو کوئی بھی چیز نہیں تھی مرے زمانے کی ہر ایک کام سہولت سے ہوتا رہتا تھا کوئی خلش نہیں ہوتی تھی کر دکھانے ...

    مزید پڑھیے

    بس یہی سوچ کے رہتا ہوں میں زندہ اس میں

    بس یہی سوچ کے رہتا ہوں میں زندہ اس میں یہ محبت ہے کوئی مر نہیں سکتا اس میں یہ بھی دروازہ ہے اس گھر میں اسے کھولیں تو رات کھل جاتی ہے کھلتا نہیں کمرہ اس میں پھول تو پھول میں پتی بھی نہیں توڑوں گا تجھ سے ثابت ہی نہ ہوگا مرا ہونا اس میں تو نے دو شخص اتارے تھے یہ میں جانتا ہوں میں نے ...

    مزید پڑھیے

    اپنے خلا میں لا کہ یہ تم کو دکھا رہا ہوں میں

    اپنے خلا میں لا کہ یہ تم کو دکھا رہا ہوں میں وہ جو خلا نورد ہیں ان کے لیے خلا ہوں میں عشق ہوا نہیں مجھے عشق کو ہو گیا ہوں میں اتنا نہیں بچا ہوا جتنا پڑا ہوا ہوں میں بن تو گیا ہوں کوزہ گر گھوم کے تیرے چاک پر جیسا بنا رہا تھا تو ویسا نہیں بنا ہوں میں مٹی یہاں کی ٹھیک ہے مٹی سے کچھ ...

    مزید پڑھیے

    آنکھیں بجھ جائیں گی شعلہ رہ جائے گا

    آنکھیں بجھ جائیں گی شعلہ رہ جائے گا یعنی جو دیکھا تھا دیکھا رہ جائے گا اگلی ساعت شعر پورا کر پائے گی یا یہ مصرعہ میرے جیسا رہ جائے گا تیرا بوسہ ایسا پیالہ ہے جس میں سے پانی پینے والا پیاسا رہ جائے گا دونوں میں سے اس پہ دل کو رکنا ہوگا لمحوں میں سے جو زیادہ رہ جائے گا میری آہٹ ...

    مزید پڑھیے

تمام