Faiz Dakani

فیض دکنی

  • - 1682

فیض دکنی کی غزل

    کریں ہم کس کی پوجا اور چڑھائیں کس کو چندن ہم

    کریں ہم کس کی پوجا اور چڑھائیں کس کو چندن ہم صنم ہم دیر ہم بت خانہ ہم بت ہم برہمن ہم در و دیوار ہی نظروں میں اپنی آئینہ خانہ کیا کرتی ہیں گھر بیٹھی ہی اپنا آپ درشن ہم محبت ہے تو اپنے سے عداوت ہے تو اپنے سے ہیں آپ ہی دوست اپنے ہم ہیں آپ ہی اپنے دشمن ہم کب اٹھتی ہیں اٹھائے سے کسی ...

    مزید پڑھیے