Ewaz Saeed

عوض سعید

معروف افسانہ نگار اور شاعر۔ نظریے کی وابستگی سے دور عام زندگی کی کہانیاں لکھنے لیے معروف۔ اہم ادبی شخصیات پر خاکے بھی لکھے۔

Noted story writer and poet, known for stories of day-to-day life; also wrote pen portraits of important literary personalities.

عوض سعید کی رباعی

    نیکی کا بھوت

    حرامی سے میری پہلی ملاقات گوپال چند بلڈنگ کے کمرہ نمبر ۶میں ہوئی جہاں وہ رتی لال سیٹھ کی طرف سے سٹّہ کی بٹنگ لیا کرتا تھا۔ پہلے پہل میری آمد پر رتی لال سیٹھ نے مسرت سے اپنے بد نما ہونٹوں پر مسکراہٹ بکھیرتے ہوئے کہا ’’ اشفاق نواب ! مجھے خوشی ہے کہ آپ نے آج پہلی بار میری ’’ بکٹ ...

    مزید پڑھیے

    پہلی تنخواہ

    عبدالصمد خیراتی ہاسپٹل میں کمپونڈر تھا۔ چھے سال پہلے وہ یہاں وارڈ بوائے کی حیثیت سے داخل ہوا تھا اور چھ سال کی مسلسل محنت کے بعد آج اُس نے ترقی کی یہ جست لگائی تھی، اس کا تعلیمی پس منظر میٹرک کلاس ہی میں الجھ کر رہ گیا، وہ آگے نہ پڑھ سکا۔ وہ آگے اپنی تعلیم کیوں جاری نہ رکھ سکا ؟ اس ...

    مزید پڑھیے

    گنبدِ بے در

    پروفیسر اکرام نے خودکشی کر لی! یہ ایک ہولناک خبر کسی بہت بڑے دھماکے کی طرح اس کے کانوں سے ٹکرائی، وہ آہستہ آہستہ چلتی ہوئی ڈرائینگ روم کی کھڑکی کے قریب آ کر ٹھہر گئی۔ وہ گزرتے جاڑوں کی ایک طویل خوبصورت رات تھی، سرما کی برفیلی ہوائیں سائیں سائیں کر رہی تھیں، سامنے سرو کے لانبے ...

    مزید پڑھیے

    سائے کا سفر

    سہ پہر کی ساعتیں تیزی سے شام کے دھندلکے میں تبدیل ہو رہی تھیں او ر فضا میں ایک سوگوار سی اداسی رچی بسی تھی۔ پوسٹ مین ابھی تک نہیں آیا تھا۔ وہ بڑی بے چینی سے برآمدے میں ٹہل رہا تھا۔ گذشتہ ایک ہفتے سے وہ خط کے انتظار میں اپنی سدھ بدھ کھو چکا تھا، آج اسے احساس ہو رہا تھا کہ اگر خط نہ ...

    مزید پڑھیے

    ریت کے محل

    وہ عجیب آدمی تھا۔ اُس کے جسم کے سارے کل پرزے مضحکہ خیز حد تک بگڑے ہوئے تھے، موٹی موٹی ابھری ابھری سی آنکھیں باہر یوں نکل آئی تھیں جیسے کسی نے اُس کا گلا دبا کر چھوڑ دیا ہو۔ کدّو کی طرح لمبوترا سر، دبی دبی سی پیشانی، چپٹی سی ناک، ہونٹ بھی عجیب طرح کے، نچلا ہونٹ جتنا باریک اور ...

    مزید پڑھیے

    بیدل صاحب

    میرے مکان کے برابر بیدل صاحب کا مکان تھا، بڑا خوبصورت کشادہ سا مکان جس کی چھتیں طوفانی بارش میں بھی ٹپکتی نہ تھیں۔ باہر دروازے کی چوڑی پیشانی پر ایک سیاہ تختی جھومر ی طرح لٹک رہی تھی جس پر جلی حروف میں ’’بیدل‘‘ لکھا تھا۔ شام ہوتے ہی وہ ہاتھ میں پانوں سے بھرا ہوا بٹوہ لیے باہر ...

    مزید پڑھیے

    گلاب اور صلیب

    آج بھی نکڑسے لاؤڈ اسپیکرکی کریہہ آواز بد دستور آ رہی تھی اور وہ آواز کے اس جادو سے کچھ ایسا بے خبر بھی نہیں تھا، وہ جانتا تھا کہ آواز کے تصادم سے کبھی کلیاں کھِل اٹھتی ہیں او ر کبھی آگ کے شعلے۔ ’’ یہ سب بکواس ہے۔‘‘ وہ جیسے منہ ہی منہ میں بڑبڑایا۔ اُس نے اپنے نوکر کو آواز دی ’’ ...

    مزید پڑھیے

    دوسری موت

    آج خلافِ معمول ڈرائنگ روم میں داخل ہوتے ہی جوزف نے اپنے کمرے کا جائزہ لیا، ڈرائنگ روم کا چوبی دروازہ جس پر ہلکے آسمانی رنگ کا پینٹ چڑھا ہوتا تھا اس پر صلیب کے نشان کو کسی نے بے طرح کھرچ دیا تھا،عقبی کھڑکی کے دونوں شیشوں پر ہلکی ہلکی خراشیں آ گئی تھیں،بستر پر سلوٹیں پڑی تھیں او ر ...

    مزید پڑھیے