Ejaz Rizvi

اعجاز رضوی

اعجاز رضوی کے تمام مواد

2 نظم (Nazm)

    شہر بینا کے لوگ

    دست شفقت کٹا اور ہوا میں معلق ہوا آنکھ جھپکی تو پلکوں پہ ٹھہری ہوئی خواہشیں دھول میں اٹ گئیں شہر بینا کی سڑکوں پہ نا بینا چلنے لگے ایک نادیدہ تلوار دل میں اترنے لگی پاؤں کی دھول زنجیر بن کر چھنکنے لگی اور قدم سبز رو خاک سے خوف کھانے لگے ذہن میں اجنبی سرزمیں کے خیالات آنے لگے سارے ...

    مزید پڑھیے

    ایسا کیوں ہے

    مالک میرے بھاری پتھر ڈھونے والے بھوکے پیاسے سونے والے چپکے چپکے رونے والے ڈرتے ڈرتے جینے والے تیرے ہی بندے ہیں یا پھر ان کا کوئی اور خدا ہے مالک میرے ایسا کیوں ہے اک جنت کے وعدے پر تو پل پل دوزخ میں رکھتا ہے ایسا کیوں ہے اک روٹی کی خاطر بندہ سب کچھ گروی رکھ دیتا ہے اور اک بندہ سب ...

    مزید پڑھیے