Ejaz Manpuri

اعجاز مانپوری

اعجاز مانپوری کی غزل

    جو سمندر ہمیں گھنگھور گھٹا دیتا ہے

    جو سمندر ہمیں گھنگھور گھٹا دیتا ہے وہی قطروں کو بھی دریا سے ملا دیتا ہے جدت آموز زمانہ ہمیں کیا دیتا ہے راہ کی دھول سمجھتا ہے اڑا دیتا ہے مفلسی کتنی تڑپ اٹھتی ہے بیتابی سے آ کے سائل جو کبھی در پہ صدا دیتا ہے ضبط کا پیڑ گھنا دل میں لگائے رکھنا یہ گھنا پیڑ سدا ٹھنڈی ہوا دیتا ...

    مزید پڑھیے

    جو بحر احتیاط میں پالی نہیں گئی

    جو بحر احتیاط میں پالی نہیں گئی اس زندگی کی ناؤ سنبھالی نہیں گئی ساحل سے دیکھتے رہے سب ڈوبتے ہوئے لیکن بھنور سے ناؤ نکالی نہیں گئی ان کے ہر اک اشارے پہ سر کو جھکا دیا مجھ سے بڑوں کی بات بھی ٹالی نہیں گئی پرکھوں سے اپنا طور ہے دستار باندھنا پگڑی کسی کی ہم سے اچھالی نہیں ...

    مزید پڑھیے