Diya Jeem

دیا جیم

دیا جیم کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    درد میٹھی زباں پہ رکھ آئے

    درد میٹھی زباں پہ رکھ آئے تیر یعنی کماں پہ رکھ آئے ایک لمحے نے مار لی بازی لفظ اس کی زباں پہ رکھ آئے رقص کرتے تھے چاند کے پاؤں کچھ ستارے وہاں پہ رکھ آئے عشق ایسے مقام پر لایا سر کو نوک سناں پہ رکھ آئے دل کی دہلیز پر جو روشن تھا وہ دیاؔ تم کہاں پہ رکھ آئے

    مزید پڑھیے

    جب بھی ہو مجھ کو تھکن تم کو دعا دیتی ہوں

    جب بھی ہو مجھ کو تھکن تم کو دعا دیتی ہوں گھر کے کاموں میں مگن تم کو دعا دیتی ہوں ایسا لگتا ہے محبت کا خدا ہے اس میں دیکھتی ہوں جو گگن تم کو دعا دیتی ہوں ڈوبتے چاند کے پاؤں میں مدھر ساز ہو جب دل میں جھانکے جو کرن تم کو دعا دیتی ہوں سوچتی رہتی ہوں تم کو ہی بٹھا کر دل میں ایسی جاگی ہے ...

    مزید پڑھیے

    زباں پہ آنے سے پہلے کہی گئی ہوں میں

    زباں پہ آنے سے پہلے کہی گئی ہوں میں کسی خیال میں کھو کر بنی گئی ہوں میں مرے خیال کی دہلیز اتنی اونچی ہے کہ آسماں کے برابر چنی گئی ہوں میں مرا غرور مری وحشتوں پہ حاوی ہے کچھ ایسے وصف سے ممتاز کی گئی ہوں میں مرے وجود میں پہروں سکوت رہتا ہے نہ جانے کس کی صدا میں گندھی گئی ہوں ...

    مزید پڑھیے

    عمر گزری ہے سہارے نہیں بدلے میں نے

    عمر گزری ہے سہارے نہیں بدلے میں نے جو پیارے ہیں وہ پیارے نہیں بدلے میں نے وہی آکاش وہی رات کی چادر سر پر چاند کو دیکھ کے تارے نہیں بدلے میں نے نیلے پیلے سے یہ لمحات ہیں جاگیر مری ہجر میں اپنے اشارے نہیں بدلے میں نے مدتوں بعد تری یاد کے میلے کپڑے کچھ بدل بھی دئے سارے نہیں بدلے میں ...

    مزید پڑھیے

    آپ کے وعدے کسی کل سے بندھے رہتے ہیں

    آپ کے وعدے کسی کل سے بندھے رہتے ہیں چاہنے والے اسی پل سے بندھے رہتے ہیں تنگ آ جاتی ہیں پلو سے لگی گرہیں بھی کیسے رشتے ہیں جو ململ سے بندھے رہتے ہیں صبح کی شبنمی پلکوں کو مسلتے ہوئے ہاتھ اک نئے خواب کی کونپل سے بندھے رہتے ہیں کھٹی میٹھی سی کوئی بات لبوں میں لے کر منہ کو ڈھانپے ...

    مزید پڑھیے

تمام