ہزاروں بار کہہ کر بے وفا کو با وفا میں نے
ہزاروں بار کہہ کر بے وفا کو با وفا میں نے بتایا ہے زمانے کو وفا کا راستہ میں نے بڑی عزت سے اہل جرم میرا نام لیتے ہیں گنہ گاروں کو اک دن کہہ دیا تھا پارسا میں نے تم اپنے آپ کو کچھ بھی کہو مذہب کے دیوانو نہ دیکھا کوئی تم جیسا خدا نا آشنا میں نے جلا کر ظلمت باطل میں حق کی مشعلیں ...