Danish Nazeer Dani

دانش نذیر دانی

دانش نذیر دانی کی غزل

    ساقی مجھے شباب کا رسیا کہے سو ہوں

    ساقی مجھے شباب کا رسیا کہے سو ہوں میں خود سے بے نیاز ہوں جیسا کہے سو ہوں میری ہوس کے اندروں محرومیاں ہیں دوست واماندۂ بہار ہوں گھٹیا کہے سو ہوں اب میں کسی کی سوچ بدلنے سے تو رہا یہ شہر بد گماں مجھے شیدا کہے سو ہوں تو ہی بتا میں اپنی صفائی میں کیا کہوں تو بات بات میں مجھے جھوٹا ...

    مزید پڑھیے