Danish Aligarhi

دانشؔ علیگڑھی

دانشؔ علیگڑھی کی غزل

    واعظ تو اگر ان کے کوچے سے گزر جائے

    واعظ تو اگر ان کے کوچے سے گزر جائے فردوس کا منظر بھی نظروں سے اتر جائے روداد شب غم یوں ڈرتا ہوں سنانے سے محفل میں کہیں ان کی صورت نہ اتر جائے اک وعدۂ فردا کی امید پہ زندہ ہوں اے کاش کسی صورت یہ رات گزر جائے کعبے ہی کے رستے میں مے خانہ بھی پڑتا ہے الجھن میں یہ رہرو ہے جائے تو کدھر ...

    مزید پڑھیے

    اگر میں ان کی نگاہوں سے گر گیا ہوتا

    اگر میں ان کی نگاہوں سے گر گیا ہوتا تو آج اپنی نظر سے اتر گیا ہوتا تیرے فراق نے کی زندگی عطا مجھ کو تیرا وصال جو ملتا تو مر گیا ہوتا جو تم نے پیار سے آواز مجھ کو دی ہوتی رہ حیات سے ہنس کر گزر گیا ہوتا جو جھوٹ موٹ ہی تم مجھ کو اپنا کہہ دیتے تو میرے پیار کا ہر قرض اتر گیا ہوتا جو اک ...

    مزید پڑھیے

    ذرے ذرے میں مہک پیار کی ڈالی جائے

    ذرے ذرے میں مہک پیار کی ڈالی جائے بو تعصب کی ہر اک دل سے نکالی جائے اپنے دشمن کو بھی خود بڑھ کے لگا لو سینے بات بگڑی ہوئی اس طرح بنا لی جائے آپ خوش ہو کے اگر ہم کو اجازت دے دیں آپ کے نام سے اک بزم سجا لی جائے ہو کے مجبور یہ بچوں کو سبق دینا ہے اب قلم چھوڑ کے تلوار اٹھا لی جائے سوچ ...

    مزید پڑھیے

    کیا خبر تھی منحرف اہل جہاں ہو جائیں گے

    کیا خبر تھی منحرف اہل جہاں ہو جائیں گے ہوتے ہوتے مہرباں نا مہرباں ہو جائیں گے مسکرا کر ان کا ملنا اور بچھڑنا روٹھ کر بس یہی دو لفظ اک دن داستاں ہو جائیں گے عشق صادق ہے تو اپنے عزم منزل کی قسم ہر قدم پر ساتھ لاکھوں کارواں ہو جائیں گے یہ مآل عشق ہوگا یہ کسے معلوم تھا دل کے نغمے ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کر گئی طوفاں کے حوالے مجھ کو

    زندگی کر گئی طوفاں کے حوالے مجھ کو اے اجل کشمکش غم سے چھڑا لے مجھ کو کچھ تو لے کام تغافل سے وفا کے پیکر یہ ترا پیار کہیں مار نہ ڈالے مجھ کو واہ ری قسمت کہ کہاں منزل مقصود ملی جب مزہ دینے لگے پاؤں کے چھالے مجھ کو آخری وقت تلک ساتھ اندھیروں نے دیا راس آتے نہیں دنیا کے اجالے مجھ ...

    مزید پڑھیے