پوچھتے ہیں بزم میں سن کر وہ افسانہ مرا
پوچھتے ہیں بزم میں سن کر وہ افسانہ مرا آپ ہیں کہتی ہے دنیا جس کو دیوانہ مرا بس یہی ہے مختصر تشریح حسن و عشق کی وہ تمہاری داستاں ہے یہ ہے افسانہ مرا ہیں تصور میں ترے جلوے تری رعنائیاں رونق صد انجمن ہے آج ویرانہ مرا خود مرے آنسو ہی اس کے حق میں شعلے بن گئے برق و باراں سے تو تھا ...