کہاں آیا ہے دیوانوں کو تیرا کچھ قرار اب تک
کہاں آیا ہے دیوانوں کو تیرا کچھ قرار اب تک ترے وعدے پہ بیٹھے کر رہے ہیں انتظار اب تک خدا معلوم کیوں لوٹی نہیں جا کر بہار اب تک چمن والے چمن کے واسطے ہیں بے قرار اب تک برا گلچیں کو کیوں کہئے برے ہیں خود چمن والے بھلے ہوتے تو کیا منہ دیکھتی رہتی بہار اب تک چمن کی یاد آئی دل بھر آیا ...