Bhure Khan Ashufta

بھورے خان آشفتہ

بھورے خان آشفتہ کی غزل

    جام گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں

    جام گدائی ہاتھ میں لے نت سانج سویرے پھرتے ہیں شمس و قمر یہ دونوں بھکاری حسن کے تیرے پھرتے ہیں مدت سے ہے اختر طالع ماہ جبیں بن گردش میں کھول تو باہمن پوتھی اپنی کب دن میرے پھرتے ہیں پنڈت پوچھو ہاتھ دکھاؤ فال کھلاؤ کوئی پر دن جو ہوں برگشتہ اپنے کس کے پھیرے پھرتے ہیں عقل و فراست ...

    مزید پڑھیے