ہم بیابانوں میں گھومے شہر کی سڑکوں پہ ٹہلے
ہم بیابانوں میں گھومے شہر کی سڑکوں پہ ٹہلے دل کسی صورت تو سنبھلے دل کسی صورت تو بہلے زندگی کے راستے میں دو گھڑی کا ساتھ ہے یہ اپنے من کی میں بھی کہہ لوں اپنے من کی تو بھی کہہ لے گویا زندہ رہنا بھی اک جرم تیرے شہر میں تھا ہم ہر اک آہٹ پہ لرزے ہم ہر اک دھڑکن پہ دہلے اب تو تا حد نظر ...