Basheer Munzir

بشیر منذر

اردو اور پنجابی کے معروف شاعر۔ غزل اور نظم کے علاوہ دونوں زبانوں میں گیت بھی لکھے

A well-known Urdu and Punjabi poet, also wrote geet in both the languages

بشیر منذر کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    ہم بیابانوں میں گھومے شہر کی سڑکوں پہ ٹہلے

    ہم بیابانوں میں گھومے شہر کی سڑکوں پہ ٹہلے دل کسی صورت تو سنبھلے دل کسی صورت تو بہلے زندگی کے راستے میں دو گھڑی کا ساتھ ہے یہ اپنے من کی میں بھی کہہ لوں اپنے من کی تو بھی کہہ لے گویا زندہ رہنا بھی اک جرم تیرے شہر میں تھا ہم ہر اک آہٹ پہ لرزے ہم ہر اک دھڑکن پہ دہلے اب تو تا حد نظر ...

    مزید پڑھیے

    مثل نمرود ہر اک شخص خدائی مانگے

    مثل نمرود ہر اک شخص خدائی مانگے دل وہ پاگل ہے کہ خلقت کی بھلائی مانگے ہم ہیں مجرم تو عدالت میں بلایا ہوتا بول سکتے ہیں اگر کوئی صفائی مانگے کتنی سرکش ہے تمنا کہ حضوری چاہے کتنا بے باک ہے نالہ کہ رسائی مانگے شوق چاہے کہ ابھی اور بگولے اٹھیں وسعت دشت مری آبلہ پائی مانگے کوئی ...

    مزید پڑھیے

    دم بخود ہے چاندنی چپ چاپ ہیں اشجار بھی

    دم بخود ہے چاندنی چپ چاپ ہیں اشجار بھی آج کی شب تھم گئی کیوں وقت کی رفتار بھی زیست کی ناؤ نہ جانے کس کنارے جا لگے ملگجی سی دھند ہے اس پار بھی اس پار بھی دل کی باتیں کہنے والے اور آہستہ ذرا گوش بر آواز ہے کوئی پس دیوار بھی آنسوؤں کا ابر وہ برسا کہ سب کچھ بہہ گیا حسرتوں کے شہر بھی ...

    مزید پڑھیے

    اچھے کبھی برے ہیں حالات آدمی کے

    اچھے کبھی برے ہیں حالات آدمی کے پیچھے لگے ہوئے ہیں دن رات آدمی کے رخصت ہوئے تو جانا سب کام تھے ادھورے کیا کیا کریں جہاں میں دو ہات آدمی کے مٹی سے وہ اٹھا ہے مٹی میں جا ملے گا اڑتے پھریں گے اک دن ذرات آدمی کے اک آگ حسرتوں کی سوچوں کا اک سمندر کیا کیا وبال یا رب ہیں ساتھ آدمی ...

    مزید پڑھیے

    سر پہ اک سائباں تو رہنے دے

    سر پہ اک سائباں تو رہنے دے جل گیا گھر دھواں تو رہنے دے سوچتا ہوں کہ میں بھی زندہ ہوں مجھ کو اتنا گماں تو رہنے دے رخ ہوا کا بدل ہی جائے گا بادباں پر فشاں تو رہنے دے گرد اتنی اڑا نہ راہوں میں پاؤں کے کچھ نشاں تو رہنے دے آنکھ سے چھن گئے سبھی منظر لب پہ اک داستاں تو رہنے دے منزلوں ...

    مزید پڑھیے

تمام