Balraj Hayat

بلراج حیات

بلراج حیات کی غزل

    دل کے ہاتھوں خراب ہو جانا

    دل کے ہاتھوں خراب ہو جانا زندگی کامیاب ہو جانا مجھ سے کب ایسے معجزے ہوں گے خود ہی عزت مآب ہو جانا آج گل بن لے زخم تنہائی پھر کبھی آفتاب ہو جانا میں نے تسکین کرب مانگی ہے اے دعا مستجاب ہو جانا جب کسی امتحاں سے خوف لگے تم مرے ہم رکاب ہو جانا خواب کو سچ میں ڈھالنے کی لگن دیکھیو ...

    مزید پڑھیے

    صدیوں کا کرب لمحوں کے دل میں بسا دیا

    صدیوں کا کرب لمحوں کے دل میں بسا دیا پل بھر کی زندگی کو دوامی بنا دیا دیوار میں وہ چن ہی رہا تھا مجھے مگر کم بخت ایک سنگ کہیں مسکرا دیا جب اور کوئی مد مقابل نہیں رہا میری انا نے مجھ کو مجھی سے لڑا دیا مجھ سے نہ پوچھ کل کے محقق سے پوچھنا شعلوں کے لمس نے مجھے کیوں یخ بنا دیا یادوں ...

    مزید پڑھیے

    چٹکیاں لیتی ہے گویائی کسے آواز دوں

    چٹکیاں لیتی ہے گویائی کسے آواز دوں کس کو ہے توفیق شنوائی کسے آواز دوں سر میں سودا ہے نہ دل میں آرزو کس سے کہوں جلوتیں مانگے ہے تنہائی کسے آواز دوں اپنی نظروں میں تو میرا زعم ہستی لغو ہے کس سے پوچھوں اپنی سچائی کسے آواز دوں بیچ دوں گا میں ضمیر اپنا اگر تسکیں ملے اے مسلسل روح ...

    مزید پڑھیے