Bagh Husain Kamal

باغ حسین کمال

باغ حسین کمال کی غزل

    یاس کی کہر میں لپٹا ہوا چہرہ دیکھا

    یاس کی کہر میں لپٹا ہوا چہرہ دیکھا جسم کا ایک بگڑتا ہوا خاکہ دیکھا اپنی صورت بھی نہ پہچان سکی آنکھ مری مدتوں بعد جو میں نے کبھی شیشہ دیکھا شہر پر ہول میں اب کے یہ عجب منظر تھا سنگ کشادہ تھا مگر سنگ کو بستہ دیکھا میں بھی گم صم تھا کوئی بات نہ کرنے پایا اس کے ہونٹوں پہ بھی جیسے ...

    مزید پڑھیے