Azraq Adeem

ازرق ادیم

ازرق ادیم کی غزل

    کچھ نہیں ہوتا شب بھر سوچوں کا سرمایا ہوتا ہے

    کچھ نہیں ہوتا شب بھر سوچوں کا سرمایا ہوتا ہے ہم نے صحن کے اک کونے میں دیا جلایا ہوتا ہے شام طرب کے لمحو اس کو مت آوازیں دیا کرو رات نے اپنے سر پر غم کا بوجھ اٹھایا ہوتا ہے جلتے ہیں تو پیڑ ہی جلتے ہیں سورج کی حدت سے پھولوں پر تو پتوں کی ٹھنڈک کا سایا ہوتا ہے میں نے آج تلک نہ دیکھا ...

    مزید پڑھیے