Azmatullah Khan

عظمت اللہ خاں

  • 1887 - 1927

ممتاز نظم نگار،عروض میں جدت کے لیے معروف ،غزل کے شدید مخالف

A well known poet known for his modernistic poetry. Staunch campaigner against the ghazal poetry

عظمت اللہ خاں کی نظم

    ادھورا ٹکڑا

    کیوں مجھے تیری چاہ ہے اس کو کیوں پوچھئے جس کی بوجھن کچھ نہیں اس کو کیا بوجھئے تجھ میں لاکھوں خوبیاں کیوں کر کوئی گنائے مرتے ہیں کس بات پر کیوں کر کوئی بتائے صورت تیری موہنی من میں کھب کھب جائے جوبن تیرا جوش پر دل میں آگ لگائے چال چھبیلی مست سی ایک قیامت ڈھائے بات سریلے گیت ...

    مزید پڑھیے

    ننھا غاصب

    مرے گھر کی دیوی کے بالائے سینہ کھلا ہے محبت کا تازہ کنول درخشندہ جیسے سر شام زہرہ افق پر سمندر کے آئے نکل وہ ہاتھوں پہ اپنے کھلاتی ہے اس کو وہ پیروں پہ اپنے جھلاتی ہے اس کو وہ رکھتی ہے آنکھوں میں پتلی بنا کے وہ سوتے میں روتا جو اٹھ بیٹھتا ہے تو بوسوں سے موتی سے آنسو وہ ...

    مزید پڑھیے

    پیارا پیارا گھر اپنا

    وہ چین کہاں اپنے گھر کا وہ بات کہاں اپنے گھر کی پیارا پیارا گھر اپنا وہ راج کہاں اپنے گھر کا وہ رات کہاں اپنی گھر کی آنکھوں کا تارا گھر اپنا سکھ چین اگر دنیا میں ہے اپنے ہی گھر میں ملتا ہے سکھ کا سہارا گھر اپنا دکھ درد کی گر کوئی دوا ہی اپنے ہی گھر کی سوا ہے دکھ کا مداوا گھر ...

    مزید پڑھیے

    وطن

    مری جان ہو کہ مرا بدن ترا جلوہ گاہ ہے اے وطن تری خاک ان کا خمیر ہے مرے خون میں یہ جھلک تری مری نبض میں یہ چپک تری مری سانس تری صفیر ہے تری خاک جگ کا خلاصہ ہے تیرا حسن ایک تماشا ہے تری پھیلی گود کہ باغ ہے تری خاک پاک ذلیل ہے تو غلامیوں کی دلیل ہے تری پود شرم کا داغ ہے تجھے ماسوا سے گرا ...

    مزید پڑھیے