Aziz Bano Darab Wafa

عزیز بانو داراب وفا

لکھنو کی ممتاز شاعرہ جنھوں نے اپنے اظہار میں نسائی جذبات کو جگہ دی

Renowned woman poet known from Lucknow and a companion of Qurratulain Hyder

عزیز بانو داراب وفا کے تمام مواد

32 غزل (Ghazal)

    ٹٹولتا ہوا کچھ جسم و جان تک پہنچا

    ٹٹولتا ہوا کچھ جسم و جان تک پہنچا وہ آدمی جو مری داستان تک پہنچا کسی جنم میں جو میرا نشاں ملا تھا اسے پتا نہیں کہ وہ کب اس نشان تک پہنچا میں صرف ایک خلا تھی، جہاں فضا نہ ہوا جب آرزو کا پرندہ اڑان تک پہنچا نہ جانے راہ میں کیا اس پہ حادثہ گزرا کہ عمر بھر نہ نظر سے زبان تک پہنچا یہ ...

    مزید پڑھیے

    وہ اک نظر سے مجھے بے اساس کر دے گا

    وہ اک نظر سے مجھے بے اساس کر دے گا مرے یقین کو میرا قیاس کر دے گا میں جب بھی اس کی اداسی سے اوب جاؤں گی تو یوں ہنسے گا کہ مجھ کو اداس کر دے گا ملا کے مجھ سے نگاہیں وہ میری نظروں کے ذرا سی دیر میں خالی گلاس کر دے گا پھر اس طرح سے رہے گا مرے خیالوں میں کہ میری پیاس کو دریا کی پیاس کر ...

    مزید پڑھیے

    کس قدر کم اساس ہیں کچھ لوگ

    کس قدر کم اساس ہیں کچھ لوگ صرف اپنا قیاس ہیں کچھ لوگ جن کو دیوار و در بھی ڈھک نہ سکے اس قدر بے لباس ہیں کچھ لوگ مطمئن ہیں بہت ہی دنیا سے پھر بھی کتنے اداس ہیں کچھ لوگ وہ برے ہوں بھلے ہوں جیسے ہوں کچھ ہوں لوگوں کو راس ہیں کچھ لوگ موسموں کا کوئی اثر ہی نہیں ان پہ جنگل کی گھاس ہیں ...

    مزید پڑھیے

    لہو سے اٹھ کے گھٹاؤں کے دل برستے ہیں

    لہو سے اٹھ کے گھٹاؤں کے دل برستے ہیں بدن چھتوں کی طرح دھوپ میں جھلستے ہیں ہم ایسے پیڑ ہیں جو چھاؤں باندھ کر رکھ دیں شدید دھوپ میں خود سائے کو ترستے ہیں ہر ایک جسم کے چاروں طرف سمندر ہے یہاں عجیب جزیروں میں لوگ بستے ہیں سبھی کو دھن ہے کہ شیشے کے بام و در ہوں مگر یہ دیکھتے نہیں ...

    مزید پڑھیے

    مرے مزاج کو سورج سے جوڑتا کیوں ہے

    مرے مزاج کو سورج سے جوڑتا کیوں ہے میں دھوپ ہوں مجھے ناحق سکوڑتا کیوں ہے اگر یہ سچ ہے کہ تو میرا خواب ہے تو بتا کہ آنکھ لگتے ہی مجھ کو جھنجھوڑتا کیوں ہے ادھر بھی تو ہے ادھر بھی جو صرف تو ہی ہے تو پھر یہ بیچ کی دیوار توڑتا کیوں ہے میں تیرے وعدے کو جب آنسوؤں سے دھوتی ہوں ہر ایک لفظ ...

    مزید پڑھیے

تمام