Aziz Ahmad

عزیز احمد

اردو اور انگریزی کے ممتاز ترقی پسند دانشور، نقاد، فکشن نویس اور شاعر۔

Famous progressive story writer and novelist and poet.

عزیز احمد کی رباعی

    بے کار دن، بے کار راتیں

    ایک بیکار تو وہ ہوتے ہیں جن کی آنتیں بیکار ہوتی ہیں اور آنتیں اس لیے بیکار ہوتی ہیں کہ کھانا نہیں ملتا، اور کھانا اس لیے نہیں ملتا کہ ان کاتعلق اس طبقے سے ہوتاہے جس کو کھانے کے لیے محنت کرنا اور کمانا پڑتا ہے اور محنت اس لیے نہیں کرتے کہ یا کاہل ہوتے ہیں اور نہیں کرناچاہتے، یا ...

    مزید پڑھیے

    ڈبل لائف

    آخر آج تم نے بے قرار ہوکر میرے گلے میں باہیں ڈال دیں! حیران ہوں کہ یہ تبدیلی کیوں؟ ذرا سوچو، دو برس پہلے کیسے گمان ہوسکتا تھا کہ تم اس طرح مجھ سے ملنے نئی دہلی کے اس ہوٹل میں آؤگی۔ مجھے آج تک یاد ہے کہ ایک دفعہ جب میں نے تم سے کوالٹی میں آئس کریم کھانے کے لیے کہا تھا تو تم نے نہایت ...

    مزید پڑھیے

    باغبان

    ندی کے کنارے ایک چھوٹا سا باغ تھا۔ باغ کی سطح ذرا نیچی تھی، اور کبھی کبھی برسات میں ندی کا پانی باغ کے نشیبی حصوں میں پہنچ جاتا تھا۔ پاس ہی سے سڑک گزرتی تھی،جہاں سے باغ کامنظر قابل دید تھا۔ راہ گیر جاتے جاتے ضرور نظر بھر کر پھولوں کے تختے کو دیکھ لیتے اور بچے ندی کے پل پر بیٹھ کر ...

    مزید پڑھیے

    مدن سینا اور صدیاں

    تب وی تال نے کہا، ’’مہاراج! اگلے زمانے میں ایک راجہ تھا جس کانام ویرا باہو تھا۔ اننگ پورہ اس کی راجدھانی تھی او ردور دور کے راجے اس کو باج دیتے تھے۔ سات سمندر پار کے سوداگر چھوٹے چھوٹے جہازوں میں بیٹھ کر بھارت درشن میں آتے، اور اس کی راجدھانی سے موتی، مسالے، ہیرےاور نہ جانے کیا ...

    مزید پڑھیے

    زرخرید

    میجر رشید کا گول منگول چہرہ مسکرایا۔ سانولے موٹے ہونٹوں سے بڑے بڑے مگر ہموار دانت نمودار ہوئے۔ دونوں گالوں میں گڑھے پڑگئے۔ اس نے اپنے بش شرٹ کے کپڑے کا بلٹ ڈھیلا کیا اور اپنے بچپن کے دوست امجد حسین پر اپنی چوٹ کا اثر دیکھنے لگا۔ دوسرے لمحے مسکراہٹ کی جگہ ایک اس قسم کی نیم ...

    مزید پڑھیے

    دیاسلائی کی اہمیت

    کچھ عجیب و غریب طریقے پر آزاد کو یورپی تمدن میں دیا سلائی کی اہمیت کا احساس ہوا۔ سب سے پہلے آزاد نے اسے پیرس کے اسٹیشن گاردلیاں پر دیکھا۔ اندازہ لگایا کہ وہ امریکن ہے، اور اسی گاڑی سے سفر کر رہی ہے۔ ویژاں پر اسے یقین ہوگیا کہ وہ تنہا سفر کر رہی ہے۔ لی آں کے اسٹیشن پر اس نے اس سے ...

    مزید پڑھیے

    پاپوش

    دلبر علی خاں چھوٹے سے جاگیردار ہیں جس زمانے میں حیدر آباد کے نواح میں کشن پلی کی پہاڑیاں ایک بڑا فیشن ایبل محلہ بن گئیں انہوں نے یہاں بلندی پر ایک چھوٹا سامکان بنوالیا۔ تین کمرے، ایک برآمدہ، باہر ایک برآمدہ اور چبوترہ۔ اور پہاڑی کی ڈھلوان پر ایک بے ہنگم سا باغ جس میں نیم، ببول ...

    مزید پڑھیے

    جادو کا پہاڑ

    (۱)میدانصبح کے چھ بجے دھوپ نے دماغ میں گھنٹے بجاناشروع کیے۔ بُش شرٹ میں مرد عورتوں جیسے معلوم ہوتے ہیں۔ سلیکس میں عورتیں مردوں جیسی معلوم ہوتی ہیں۔ پتلے سرخ ہونٹ مسکرائے۔ ’’آپ تو آج بڑے جامہ زیب نظر آرہے ہیں۔‘‘ چھوٹی چھوٹی آنکھوں نے پتلے سرخ ہونٹوں کے پیچھے لمبے ...

    مزید پڑھیے