Azhar Nawaz

اظہر نواز

نوجوان شاعروں میں شامل

One of the promising younger poets

اظہر نواز کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    نہ جانے شام نے کیا کہہ دیا سویرے سے

    نہ جانے شام نے کیا کہہ دیا سویرے سے اجالے ہاتھ ملانے لگے اندھیرے سے شجر کے حصے میں بس رہ گئی ہے تنہائی ہر اک پرندہ روانہ ہوا بسیرے سے جو اس کی بین کی دھن پر ہوا ہے رقص انداز ٹھنی رہی ہے اسی سانپ کی سپیرے سے ابھی یہ روشنی چبھتی ہوئی ہے آنکھوں میں ابھی ہم اٹھ کے چلے آئے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    سلسلہ یوں بھی روا رکھا شناسائی کا

    سلسلہ یوں بھی روا رکھا شناسائی کا کوئی رشتہ تو رہے آنکھ سے بینائی کا تبصرہ خوب یہاں تیر کی رفتار پہ ہے تذکرہ کون کرے زخم کی گہرائی کا محترم کہہ کے مجھے اس نے پشیمان کیا کوئی پہلو نہ ملا جب مری رسوائی کا تنگ آ کر تری یادوں کو پرے جھٹکا ہے مرثیہ کون پڑھے روز کی تنہائی کا اپنے ...

    مزید پڑھیے

    زیست عنوان تیرے ہونے کا

    زیست عنوان تیرے ہونے کا دل کو ایمان تیرے ہونے کا مجھ کو ہر سمت لے کے جاتا ہے ایک امکان تیرے ہونے کا آ گیا وقت میرے بعد آخر اب پریشان تیرے ہونے کا آنکھ منظر بناتی رہتی ہے یعنی سامان تیرے ہونے کا میرا ہونا بھی ایک پہلو ہے ہاں مری جان تیرے ہونے کا

    مزید پڑھیے

    داغ چہرے کا یونہی چھوڑ دیا جاتا ہے

    داغ چہرے کا یونہی چھوڑ دیا جاتا ہے آئنہ ضد میں مگر توڑ دیا جاتا ہے تیری شہرت کے پس پردہ مرا نام بھی ہے تیری لغزش سے مجھے جوڑ دیا جاتا ہے کوئی کردار ادا کرتا ہے قیمت اس کی جب کہانی کو نیا موڑ دیا جاتا ہے اک توازن جو بگڑتا ہے کبھی روح کے ساتھ شیشۂ جسم وہیں پھوڑ دیا جاتا ہے

    مزید پڑھیے

    نیند پلکوں پہ یوں رکھی سی ہے

    نیند پلکوں پہ یوں رکھی سی ہے آنکھ جیسے ابھی لگی سی ہے اپنے لوگوں کا ایک میلہ ہے اپنے پن کی یہاں کمی سی ہے خوب صورت ہے صرف باہر سے یہ عمارت بھی آدمی سی ہے میں ہوں خاموش اور مرے آگے تیری تصویر بولتی سی ہے چارہ سازو مرا علاج کرو آج کچھ درد میں کمی سی ہے

    مزید پڑھیے

تمام