Azhar Javed

اظہر جاوید

اظہر جاوید کی غزل

    تو بھی وفا کے روپ میں اب ڈھل کے دیکھ لے

    تو بھی وفا کے روپ میں اب ڈھل کے دیکھ لے اس آگ میں ہماری طرح جل کے دیکھ لے دشت طلب میں پیار کے غنچے بھی کھل اٹھیں کچھ روز میرے ساتھ کبھی چل کے دیکھ لے ممکن ہے کوئی صبح تمنا ہو اس کے بعد اے حسرتوں کی رات ذرا ڈھل کے دیکھ لے کچھ گرد باد غم کے امیدوں کے کچھ سراب منظر ہمارے دل میں کوئی ...

    مزید پڑھیے