Azhar Ali

اظہر علی

اظہر علی کی غزل

    سب باتیں لا حاصل ٹھہریں سارے ذکر فضول گئے

    سب باتیں لا حاصل ٹھہریں سارے ذکر فضول گئے یاد رہا اک نام تمہارا باقی سب کچھ بھول گئے میں نے تیرا نام مٹا کر تیرا چہرہ کیا بھولا بیچ سمندر کشتی ٹوٹی ہاتھوں سے مستول گئے تیرے ساتھ ترے رستے میں ہنستے بولتے ساتھی تھے میرے ساتھ مرے رستے میں کانٹے اور ببول گئے شام پرندے لوٹ آئے تو ...

    مزید پڑھیے