Azam Karevi

اعظم کریوی

اردو کے اولین افسانہ نگاروں میں شامل۔ ہندوستانی معاشرت اور اساطیر کی حامل کہانیاں لکھنے کے لیے معروف، قدیم ہندی شاعری کے اردو تراجم کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔

One of the earliest fiction writers in Urdu, known for his stories of Indian life and living and drawing upon myths. Also known as a translator of early Hindi poetry in Urdu.

اعظم کریوی کی رباعی

    پنچایت

    مہاراج رام لال مدن پور گاؤں کے پروہت تھے۔ بڑے ہنس مکھ اور ملنسار تھے۔ کسرت کا خاص شوق تھا۔ جوانی میں انہوں نے کئی کشتیاں ماری تھیں۔ دور دور تک ان کی پہلوانی کا شہرہ تھا۔ مگر اب بڈھے ہوچکے تھے۔ اب خود تو کشتی لڑ نہیں سکتے تھے، بلکہ اکھاڑے کے کنارے کھڑے ہوکر اپنے شاگردوں کو داؤ پیچ ...

    مزید پڑھیے

    محبت کی ٹھوکر

    شیاما نے لڑکپن میں کسی کو پیار کیا تھا۔ کسی سے محبت کی تھی لیکن جسے پیار کیا تھا اس کے پیار کا وہ مطلب نہ سمجھتی تھی۔ پیار محبت کامطلب محبت کرنے اور محبت کی ٹھوکر کھانے ہی سے سمجھ میں آسکتا ہے۔ پھر شیاما جوٹھوکروں کے خیال سے گھبراتی تھی وہ اس پیار کرنے والے کو کیسے سمجھ پاتی جو ...

    مزید پڑھیے

    کنول

    ہم دونوں کے مکان پاس ہی پاس تھے۔ کنول کے پتا تحصیلدار اور میرے ماموں انسپکٹر پولیس تھے۔ کنول مجھ سے چار پانچ سال چھوٹی تھی۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے بھولا نہیں کہ بچپن میں صبح کے وقت خاک و ہول میں لت پت ہوکر زمین پر گھروندے بنانا ہمارا دل پسند کھیل تھا۔ کنول جب گڑیا گڈے کا کھیل ...

    مزید پڑھیے

    انقلاب

    جو کھونے چلم کا دم لگاتے ہوئے مہابیر حلوائی سے کہا ’’اب ہمارے گاؤں میں بھی لچھمی دیوی کی کرپا ہونے والی ہے۔‘‘ مہابیر نے اپنے بوسیدہ خوانچہ پر سے مکھیاں اڑاتے ہوئے پوچھا ’’سو کیسے‘‘ جوکھو ’’ارے کیا تم کو خبر نہیں ہے کہ ہمارے گاؤں میں ہوائی جہاز کا کارخانہ کھلنے والا ہے۔ اب ...

    مزید پڑھیے

    فٹ پاتھ

    شہر میں سڑکوں کی دونوں طرف کی دنیا ہر جگہ یکساں نہیں ہوتی۔ کہیں بھرے بازار کے درمیان سڑک یوں نرمی سے بل کھاتی ہوئی گذرتی ہے جیسے مشتاقوں کے ہجوم میں حسن سرمحفل۔ آمدورفت کی کثرت سے کھوئے سے کھوئے چھلتے ہیں۔ کہیں شاندار رہائشی محلوں سے اس کا گذر ہوتا ہے۔ دو طرفہ نئی وضع کی ...

    مزید پڑھیے

    کھویا ہوا پیار

    درندر بابو آرام کرسی پر لیٹے ہوئے کوئی اخبار پڑھ رہے تھے۔اسی وقت ایک بوڑھے نوکر نے آکر گھبرائی ہوئی آواز میں کہا۔ ’’سرکار!‘‘ ’’کیا ہے؟‘‘ صدر پھاٹک پر ایک بھکاری ۔۔۔ گھبراہٹ کے مارے اس کی آواز رک گئی۔ ’’کیا ہے جی۔ گھبرانے کی کیا بات ہے۔‘‘ ’’بیہوش ہوکر گر پڑا ہے‘‘ نوکر ...

    مزید پڑھیے

    ہولی

    کشن پور ٹھاکروں کی بستی تھی، جس کے زمیندار دلاور سنگھ اور رام سنگھ دونوں چچیرے بھائی تھے۔ پٹی دار ہوتے ہوئے بھی ان میں کوئی نفاق نہ تھا، دونوں امن پسند اور صلح کل واقع ہوئے تھے۔ زمینداری کے جھگڑوں کا فیصلہ آپس ہی میں کرلیتے تھے۔ کبھی کچہری عدالت جانے کی نوبت نہ آتی تھی۔ اسامی ...

    مزید پڑھیے

    پریم کی چوڑیاں

    نور پور گنگا جی کے کنارے الہ آباد کے ضلع میں ایک چھوٹا ساگاؤں ہے۔ پنڈت گردہاری لال اس گاؤں کے زمیندار تھے۔ راماشنگر ان کا اکلوتا لڑکا تھا۔ کھیتی باڑی میں بڑی برکت تھی۔ گھر میں غلہ کاانبار لگا رہتا تھا۔ کسی بات کی کمی نہ تھی۔ پنڈت رام لال کا لڑکا رام جیاون ذات کا برہمن تھا۔ کسی ...

    مزید پڑھیے

    بھکارن

    من ہری کے ماں باپ کا نام کسی کو نہ معلوم تھا۔ جس زمانہ میں وہ پریاگ راج میں آئی اس کی عمر آٹھ سال کی رہی ہوگی۔ بڑی موہنی صورت پائی تھی، ناممکن تھا کہ کوئی اسے دیکھے اور رحم نہ آئے۔ دن بھر تو بھیک مانگتی رہتی اور رات کو کسی دھرم شالہ میں جاکر سو رہتی۔ وہ یتیم تھی۔ ماں باپ کا پیار ...

    مزید پڑھیے

    محبت کی یادگار

    کشوری بڑی ہنس مکھ اور نیک خصلت لڑکی تھی۔ گو وہ یوں بہت مالدا نہ تھی مگر حسن کی دولت سے مالا مال تھی، سب اسے گاؤں کی رانی کہتے تھے۔ اب اس نے بارہویں سال میں قدم رکھا تھا۔ ایک دن صبح کے وقت وہ اپنے گھر کے سامنے نیم کے پیڑ کے نیچے چبوترہ پر بیٹھی بڑی خوش الحانی سے رامائن پاٹ کر رہی تھی ...

    مزید پڑھیے