Azam Chishti

اعظم چشتی

اعظم چشتی کی غزل

    دل کو رہین لذت درماں نہ کر سکے

    دل کو رہین لذت درماں نہ کر سکے ہم ان سے بھی شکایت ہجراں نہ کر سکے اس طرح پھونک میرا گلستان آرزو پھر کوئی تیرے بعد اسے ویراں نہ کر سکے مہنگی تھی اس قدر ترے جلووں کی روشنی ہم اپنی ایک شام فروزاں نہ کر سکے بچھڑے رہے تو اور بھی رسوا کریں گے لوگ تم بھی علاج گردش دوراں نہ کر سکے دل ان ...

    مزید پڑھیے