Azam Amin

اعظم امین

  • 1982

اعظم امین کی غزل

    شام کو ساحل پر بیٹھے تھے

    شام کو ساحل پر بیٹھے تھے دونوں کتنے دیوانے تھے دنیا کے ہر مصرف سے وہ دونوں بالکل بیگانے تھے اک دوجے کے لمس میں کھوئے دنیا سے وہ انجانے تھے باری باری سنا رہے تھے جانے کیسے افسانے تھے شام کو ساحل پر بیٹھے تھے دونوں کتنے دیوانے تھے

    مزید پڑھیے