Azad Gurdaspuri

آزاد گورداسپوری

آزاد گورداسپوری کی غزل

    پیڑ آنگن کے ترے جب بارور ہو جائیں گے

    پیڑ آنگن کے ترے جب بارور ہو جائیں گے دوستوں کے ہاتھ کے پتھر ادھر ہو جائیں گے میرے اشکوں کے یہ قطرے لاکھ بے قیمت سہی جب ترے دامن پہ ٹپکیں گے گہر ہو جائیں گے کیا خبر تھی ہم ادھر گھر میں جلائیں گے چراغ اس طرف جھونکے ہوا کے با خبر ہو جائیں گے اس جہان بے اماں میں برگ آوارہ ہیں ہم جب ...

    مزید پڑھیے

    کبھی ناکامیوں کا اپنی ہم ماتم نہیں کرتے

    کبھی ناکامیوں کا اپنی ہم ماتم نہیں کرتے مقدر میں جو غم لکھے ہیں ان کا غم نہیں کرتے تمہارے نقش پا پر جو نگاہیں اپنی رکھتے ہیں وہ سر دیر و حرم کے سامنے بھی خم نہیں کرتے گھٹاؤں کو برسنے کا اشارہ ہی نہیں ملتا وہ جب تک زلف اپنے دوش پر برہم نہیں کرتے مسائل دور حاضر کے ہیں موضوع غزل ...

    مزید پڑھیے