Azad Gulati

آزاد گلاٹی

جدید غزل کے ممتاز شاعر، انگریزی کے پروفیسر رہے

Prominent modern ghazal poet, worked as professor of Englis

آزاد گلاٹی کے تمام مواد

30 غزل (Ghazal)

    تمہارے پاس رہیں ہم تو موت بھی کیا ہے

    تمہارے پاس رہیں ہم تو موت بھی کیا ہے مگر جو دور کٹے تم سے زندگی کیا ہے جب اٹھ کے چل دیئے تم تیرگی امڈ آئی جو تم نہ ہو تو چراغوں کی روشنی کیا ہے کچھ ایسے پھول بھی گزرے ہیں میری نظروں سے جو کھل کے بھی نہ سمجھ پائے زندگی کیا ہے بس ان کی یاد کے ہم پاؤں چوم لیتے ہیں ہمیں خبر نہیں معراج ...

    مزید پڑھیے

    جو غم میں جلتے رہے عمر بھر دیا بن کر

    جو غم میں جلتے رہے عمر بھر دیا بن کر بجھا گئی ہے انہیں موت اب ہوا بن کر وہ خامشی جو تری بزم نے ہمیں بخشی خلائے ذہن میں گونجی ہے اک صدا بن کر جو تو نے مجھ کو غم لا زوال بخشا تھا وہ زندگی میں رہا میرا رہنما بن کر وہ جن کے لمس سے تو کھل کے پھول بنتا تھا وہ اب بھٹکتے ہیں در پر ترے صبا ...

    مزید پڑھیے

    ڈوب کر خود میں کبھی یوں بے کراں ہو جاؤں گا

    ڈوب کر خود میں کبھی یوں بے کراں ہو جاؤں گا ایک دن میں بھی زمیں پر آسماں ہو جاؤں گا ریزہ ریزہ ڈھلتا جاتا ہوں میں حرف و صوت میں رفتہ رفتہ اک نہ اک دن میں بیاں ہو جاؤں گا تم بلاؤ گے تو آئے گی صدائے بازگشت وہ بھی دن آئے گا جب سونا مکاں ہو جاؤں گا تم ہٹا لو اپنے احسانات کی ...

    مزید پڑھیے

    بہت لمبا سفر تپتی سلگتی خواہشوں کا تھا

    بہت لمبا سفر تپتی سلگتی خواہشوں کا تھا مگر سایا ہمارے سر پہ گزری ساعتوں کا تھا سروں پہ ہاتھ اپنے گھر کی بوسیدہ چھتوں کا تھا مگر محفوظ سا منظر ہمارے آنگنوں کا تھا کسی بھی سیدھے رستے کا سفر ملتا اسے کیوں کر کہ وہ مسدود خود اپنے بنائے دائروں کا تھا کبھی ہنستے ہوئے آنسو کبھی روتی ...

    مزید پڑھیے

    دن میں اس طرح مرے دل میں سمایا سورج

    دن میں اس طرح مرے دل میں سمایا سورج رات آنکھوں کے افق پر ابھر آیا سورج اپنی تو رات بھی جلتے ہی کٹی دن کی طرح رات کو سو تو گیا دن کا ستایا سورج صبح نکلا کسی دلہن کی دمک رخ پہ لیے شام ڈوبا کسی بیوہ سا بجھایا سورج رات کو میں مرا سایا تھے اکٹھے دونوں لے گیا چھین کے دن کو مرا سایا ...

    مزید پڑھیے

تمام