Awais ul Hassan Khan

اویس الحسن خان

  • 1975

اویس الحسن خان کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    نقش جب بھی ترا ابھارا ہے

    نقش جب بھی ترا ابھارا ہے خواب نے خواب کو سنوارا ہے تیری چاہت تری وفاؤں کا قرض ہم نے کہاں اتارا ہے میرے جیون کا آسماں ہے تو میری قسمت کا تو ستارا ہے میری ناؤ کی تو ہی منزل ہے میرے دریا کا تو کنارا ہے چل پڑیں گے اویسؔ جی ہم بھی بادباں کا اگر اشارہ ہے

    مزید پڑھیے

    پلکوں پہ سج رہے ہیں جو موتی نہ رولیے

    پلکوں پہ سج رہے ہیں جو موتی نہ رولیے جوہر ہیں غم کے غم کے ترازو میں تولیے شام غم فراق کے پہلو میں بیٹھ کر آئی کسی کی یاد تو چپکے سے رو لئے موندی گئیں جو آنکھیں تو آئے وہ دیکھنے آ کر بھی کہہ نہ پائے کہ آنکھیں تو کھولیے دیکھا جو قدر غم کی نہیں ہے جہان میں لے کر وہ بیج دل میں محبت سے ...

    مزید پڑھیے

    دور صحرا کی کڑی دھوپ میں چھاؤں جیسا

    دور صحرا کی کڑی دھوپ میں چھاؤں جیسا وہ تو لگتا تھا مجھے میری دعاؤں جیسا اک ریاست تھی مرے پاس نوابوں جیسی اب ترے شہر میں پھرتا ہوں گداؤں جیسا اب اسے ڈھونڈھتا پھرتا ہوں بیابانوں میں جو مرے پاس سے گزرا تھا ہواؤں جیسا تو نہ تھا پاس تو روٹھی تھیں بہاریں مجھ سے جیسے موسم ہو مرے ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    قیس صحرا نشیں سے لے آؤ

    قیس صحرا نشیں سے لے آؤ عشق مجھ سا کہیں سے لے آؤ چاند کہتا تھا آسمانوں پر نور میرا زمیں سے لے آؤ ان کے نازک لبوں کو چھو جائے ایسا جھونکا کہیں سے لے آؤ رقص کرتا رہے جو ہونٹوں پر ایسا مصرعہ کہیں سے لے آؤ ہم منائیں تو مان جائیں گے ان کو جا کر کہیں سے لے آؤ خاک جن کی حیات کا ...

    مزید پڑھیے

    یہ کس ادا سے چمن سے بہار گزری ہے

    یہ کس ادا سے چمن سے بہار گزری ہے سلگ سلگ کے تمنا ہزار گزری ہے حیات دل کی جو اک شب شمار کر بھی لوں وہ ایک شب ہی بہت بے قرار گزری ہے اڑا کے لے جو گئی دل کی سسکیاں بلبل چمن چمن پہ قیامت ہزار گزری ہے صبا نے چھو جو لیا خوشبوؤں کے آنچل کو جبین گل پہ شکن ناگوار گزری ہے یہ کس مقام پہ ...

    مزید پڑھیے

تمام