Atta Shad

عطا شاد

عطا شاد کی غزل

    چوب صحرا بھی وہاں رشک ثمر کہلائے

    چوب صحرا بھی وہاں رشک ثمر کہلائے ہم خزاں بخت شجر ہو کے حجر کہلائے ہم تہ خاک کئے جاں کا عرق ان کے لئے اور پس راہ وفا گرد سفر کہلائے ان کی پوروں میں ستارے بھی ہیں انگارے بھی وہ صدف جسم ہوئے آتش تر کہلائے اپنی راہوں کا گلستان لگے ویرانہ ان کی دہلیز کی مٹی بھی گہر کہلائے جن کی ...

    مزید پڑھیے

    میں زخم زخم رہوں روح کے خرابوں سے

    میں زخم زخم رہوں روح کے خرابوں سے تو جسم جسم دہکتا رہے گلابوں سے کسی کی چال نے نشے کا رس کشید کیا کسی کا جسم تراشا گیا شرابوں سے صبا کا ہاتھ ہے اور ہے ترے گداز کا لمس میں جاگتا ہی رہوں گرم گرم خوابوں سے قدم قدم ہے چکا چوند چاہتوں کا چراغ میں شہر آئنہ جلتا ہوں آفتابوں سے عطاؔ ...

    مزید پڑھیے

    گہری ہے شب کی آنچ کہ زنجیر در کٹے

    گہری ہے شب کی آنچ کہ زنجیر در کٹے تاریکیاں بڑھے تو سحر کا سفر کٹے کتنی شدید ہے یہ خنک سرخیوں کی شام سلگا ہے وہ سکوت کہ تار نظر کٹے سوگند ہے کہ ترک طلب کی سزا ملے رک جائے گر قدم کی مسافت تو سر کٹے کیوں کشت اعتبار بھی سرسر کی زد میں ہو کیا انتظار خلق سے فصل ہنر کٹے یوں بھی تو ہو کہ ...

    مزید پڑھیے

    یک لمحہ سہی عمر کا ارمان ہی رہ جائے

    یک لمحہ سہی عمر کا ارمان ہی رہ جائے اس خلوت یخ میں کوئی مہمان ہی رہ جائے قربت میں شب گرم کا موسم ہے ترا جسم یہ خطۂ جاں وقف زمستان ہی رہ جائے مجھ شاخ برہنہ پہ سجا برف کی کلیاں پت جھڑ پہ ترے حسن کا احسان ہی رہ جائے برفاگ کے آشوب میں جم جاتی ہیں سوچیں اس کرب قیامت میں ترا دھیان ہی رہ ...

    مزید پڑھیے

    پارساؤں نے بڑے ظرف کا اظہار کیا

    پارساؤں نے بڑے ظرف کا اظہار کیا ہم سے پی اور ہمیں رسوا سر بازار کیا درد کی دھوپ میں صحرا کی طرح ساتھ رہے شام آئی تو لپٹ کر ہمیں دیوار کیا رات پھولوں کی نمائش میں وہ خوش جسم سے لوگ آپ تو خواب ہوئے اور ہمیں بیدار کیا کچھ وہ آنکھوں کو لگے سنگ پہ سبزے کی طرح کچھ سرابوں نے ہمیں تشنۂ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی آئینہ ہے آئینہ آرائی ہے

    زندگی آئینہ ہے آئینہ آرائی ہے اجنبی بھی ہے وہی جس سے شناسائی ہے سنگ دل سامنے آتا ہے تو یہ سوچتا ہوں آرزو حسن کی دیوار سے ٹکرائی ہے آج کی رات بھی کرتا ہے کوئی کفر کی بات چاند کے پھول میں شبنم کی شراب آئی ہے کس کو اس دور میں ہے فرصت عشق خوباں آگ تیرے لب و رخسار نے برسائی ہے تو ...

    مزید پڑھیے

    دلوں کے درد جگا خواہشوں کے خواب سجا

    دلوں کے درد جگا خواہشوں کے خواب سجا بلا کشان نظر کے لیے سراب سجا مہک رہا ہے کسی کا بدن سر مہتاب مرے خیال کی ٹہنی پہ کیا گلاب سجا کوئی کہیں تو سنے تیرے عرض حال کا حبس ہوا کی رحل پہ آواز کی کتاب سجا وہ کیا طلب تھی ترے جسم کے اجالے کی میں بجھ گیا تو مرا خانۂ خراب سجا تمام شب تھا ترا ...

    مزید پڑھیے

    بڑا کٹھن ہے راستہ جو آ سکو تو ساتھ دو

    بڑا کٹھن ہے راستہ جو آ سکو تو ساتھ دو یہ زندگی کا فاصلہ مٹا سکو تو ساتھ دو بڑے فریب کھاؤ گے بڑے ستم اٹھاؤ گے یہ عمر بھر کا ساتھ ہے نبھا سکو تو ساتھ دو جو تم کہو یہ دل تو کیا میں جان بھی فدا کروں جو میں کہوں بس اک نظر لٹا سکو تو ساتھ دو میں اک غریب بے نوا میں اک فقیر بے صدا مری نظر ...

    مزید پڑھیے