Ateeya Niyazi

عطیہ نیازی

عطیہ نیازی کی غزل

    شب گزیدہ کے گھر نہیں آتی

    شب گزیدہ کے گھر نہیں آتی خواب میں بھی سحر نہیں آتی کیا سنیں دیس کی سنائیں کیا کوئی اچھی خبر نہیں آتی آئینہ دوسروں کی جانب ہے اپنی صورت نظر نہیں آتی آپ منہ میں زبان رکھتے ہیں بات کرنی مگر نہیں آتی درس دیتے ہیں وہ محبت کا جن کو زیر و زبر نہیں آتی میری قسمت ہے یا پچھل پیری لوٹ ...

    مزید پڑھیے