Ateeq Muzaffarpuri

عتیق مظفر پوری

عتیق مظفر پوری کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    آسماں گردش میں تھا ساری زمیں چکر میں تھی

    آسماں گردش میں تھا ساری زمیں چکر میں تھی زلزلے کے قہر کی تصویر ہر منظر میں تھی آپسی ٹکراؤ نے آخر نمایاں کر دیا ایک چنگاری جو برسوں سے دبی پتھر میں تھی میں اکیلا مر رہا تھا گھر مرا سنسان تھا رونق خانہ رفیق زندگی دفتر میں تھی کر دیا تھا بیوگی کے کرب نے گرچہ نڈھال جلتی بجھتی آنچ ...

    مزید پڑھیے

    فلک پر کوئی سازش ہو رہی ہے

    فلک پر کوئی سازش ہو رہی ہے سمندر پر ہی بارش ہو رہی ہے ہٹائے جا رہے ہیں کام کے لوگ نکموں پر نوازش ہو رہی ہے دبایا جا رہا ہے خوبیوں کو جہالت کی نمائش ہو رہی ہے برائی چل رہی ہے پیٹھ پیچھے مگر منہ پر ستائش ہو رہی ہے نوازا جا رہا ہے دشمنوں کو وفاداروں سے پرسش ہو رہی ہے عتیقؔ اب چل ...

    مزید پڑھیے

    جس کو دیکھو وہ گرفتار بلا لگتا ہے

    جس کو دیکھو وہ گرفتار بلا لگتا ہے شہر کا شہر ہی آسیب زدہ لگتا ہے مچھلیاں ساری سمندر کی لرز اٹھتی ہیں کوئی تنکا بھی اگر تنکے سے جا لگتا ہے خود کو دنیا سے ہنر مند سمجھنے والو گھر سے نکلو تو حقیقت کا پتا لگتا ہے دوستی پیار وفا ساتھ نبھانے کی قسم ہر عمل اس کا بناوٹ سے بھرا لگتا ...

    مزید پڑھیے

    ناقوس کی صداؤں سے اور نہ اذان سے

    ناقوس کی صداؤں سے اور نہ اذان سے نفرت ہے اس کو ملک کے امن و امان سے ملت فروش کو کسی ملت سے کیا غرض اس کو تو ہے غرض فقط اپنی دکان سے چھلنی جو کر گیا تھا اجودھیا کو رام کی نکلا تھا تیر وہ بھی اسی کی کمان سے اپنا بنا کے آپ نے یہ کیا غضب کیا بیگانہ کر دیا مجھے سارے جہان سے دل کو انہیں ...

    مزید پڑھیے

    کٹی ہے عمر یہاں ایک گھر بنانے میں

    کٹی ہے عمر یہاں ایک گھر بنانے میں حیا نہ آئی تمہیں بستیاں جلانے میں بنا دیا تھا جہاں کو خدا نے کن کہہ کر کروڑوں سال لگے ہیں اسے بسانے میں فریب دے کے تمہیں کیا سکون ملتا ہے ہمیں تو لطف ملا ہے فریب کھانے میں عطا ہو دولت ایماں ہمیں بھی بے پایاں کمی نہیں ہے خدایا ترے خزانے میں ہوا ...

    مزید پڑھیے

تمام