Ata Husain Kaleem

عطا حسین کلیم

عطا حسین کلیم کی غزل

    ڈھلا جو دن تو گیا نور آفتاب بھی ساتھ

    ڈھلا جو دن تو گیا نور آفتاب بھی ساتھ شباب لے گیا رعنائی شباب بھی ساتھ وہ ساتھ تھا تو شب زندگی چراغاں تھی جلو میں رہتے تھے انجم بھی ماہتاب بھی ساتھ حیات کیا ہے فقط مستعار لمحۂ شوق یہ کہہ کے لے گئی موج ہوا حباب بھی ساتھ اسی میں خیر ہے نظریں جھکی رہیں ورنہ نظر اٹھے گی تو جل جائے ...

    مزید پڑھیے

    نظریں ملیں چراغ جلے روشنی ہوئی

    نظریں ملیں چراغ جلے روشنی ہوئی لو دے اٹھی پھر اپنی طبیعت بجھی ہوئی خون جگر سے نکھرے خد و خال آرزو دل کے لہو سے شاخ تمنا ہری ہوئی اب صبح نو بہار کی کیا آرزو کریں اک شاخ آشیاں ہے سو وہ بھی جلی ہوئی پھر یاد آ گئیں شب ہجراں کی تلخیاں دل کو کبھی خوشی جو گھڑی دو گھڑی ہوئی بھڑکا دیا ...

    مزید پڑھیے