Asim Wasti

عاصم واسطی

ابوظہبی میں مقیم معروف شاعر، نامور ادیب وشاعر شوکت واسطی کے فرزند

Well-known poet based in Abhu Dhabi, son of prominent author and poet Shaukat Wasti

عاصم واسطی کی غزل

    دامن گل میں کہیں خار چھپا دیکھتے ہیں

    دامن گل میں کہیں خار چھپا دیکھتے ہیں آپ اچھا نہیں کرتے کہ برا دیکھتے ہیں ہم سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ کہاں ہے اور ہم جس طرف آنکھ اٹھاتے ہیں خدا دیکھتے ہیں کچھ نہیں ہے کہ جو ہے وہ بھی نہیں ہے موجود ہم جو یوں محو تماشا ہیں تو کیا دیکھتے ہیں لوگ کہتے ہیں کہ وہ شخص ہے خوشبو جیسا ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    دیا نہیں ہے مجھے چھپ چھپا کے رونے تک

    دیا نہیں ہے مجھے چھپ چھپا کے رونے تک نظر میں اس نے رکھے میرے گھر کے کونے تک میں کیا بتاؤں کہ بیتے ہیں کیا کڑے موسم شدید کرب سے گزرا ہوں سنگ ہونے تک وہ روشنی کی طرح تیز تیز چلتا ہے گزر نہ جائے کہیں آنکھ میں سمونے تک کوئی کرے گا نہیں دیکھ بھال پھولوں کی سب اہتمام بہاراں ہے بیج ...

    مزید پڑھیے

    ہے مستقل یہی احساس کچھ کمی سی ہے

    ہے مستقل یہی احساس کچھ کمی سی ہے تلاش میں ہے نظر دل میں بیکلی سی ہے کسی بھی کام میں لگتا نہیں ہے دل میرا بڑے دنوں سے طبیعت بجھی بجھی سی ہے بڑی عجیب اداسی ہے مسکراتا ہوں جو آج کل مری حالت ہے شاعری سی ہے گزر رہے ہیں شب و روز بے سبب میرے یہ زندگی تو نہیں صرف زندگی سی ہے تھکی تو ایک ...

    مزید پڑھیے

    مکاں سے دور کہیں لا مکاں سے ہوتا ہے

    مکاں سے دور کہیں لا مکاں سے ہوتا ہے سفر شروع یقیں کا گماں سے ہوتا ہے وہیں کہیں نظر آتا ہے آپ کا چہرہ طلوع چاند فلک پر جہاں سے ہوتا ہے ہم اپنے باغ کے پھولوں کو نوچ ڈالتے ہیں جب اختلاف کوئی باغباں سے ہوتا ہے مجھے خبر ہی نہیں تھی کہ عشق کا آغاز اب ابتدا سے نہیں درمیاں سے ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    ہونٹوں کو پھول آنکھ کو بادہ نہیں کہا

    ہونٹوں کو پھول آنکھ کو بادہ نہیں کہا تجھ کو تری ادا سے زیادہ نہیں کہا برتا گیا ہوں صرف کسی سیر کی طرح تونے مجھے سفر کا ارادہ نہیں کہا کہتا تو ہوں تجھے میں گل خوش نما مگر خوش رنگ موسموں کا لبادہ نہیں کہا رہتے ہیں صرف تنگ نظر لوگ جس جگہ اس شہر بیکراں کو کشادہ نہیں کہا باندھا ہر ...

    مزید پڑھیے

    مانا کسی ظالم کی حمایت نہیں کرتے

    مانا کسی ظالم کی حمایت نہیں کرتے ہم لوگ مگر کھل کے بغاوت نہیں کرتے کرتے ہیں مسلسل مرے ایمان پہ تنقید خود اپنے عقیدوں کی وضاحت نہیں کرتے کچھ وہ بھی طبیعت کا سکھی ایسا نہیں ہے کچھ ہم بھی محبت میں قناعت نہیں کرتے جو زخم دیے آپ نے محفوظ ہیں اب تک عادت ہے امانت میں خیانت نہیں ...

    مزید پڑھیے

    موجود جو نہیں وہی دیکھا بنا ہوا

    موجود جو نہیں وہی دیکھا بنا ہوا آنکھوں میں اک سراب ہے دریا بنا ہوا اک اور شخص بھی ہے مرے نام کا یہاں اک اور شخص ہے مرے جیسا بنا ہوا سمجھا رہے ہو مجھ کو مرا ارتقا مگر دیکھا نہیں ہے آدمی پہلا بنا ہوا اے انہماک چشم ذرا یہ مجھے بتا چاروں طرف زمین پہ ہے کیا بنا ہوا کرنے لگا ہے طنز ...

    مزید پڑھیے

    وقت بے وقت یہ پوشاک مری تاک میں ہے

    وقت بے وقت یہ پوشاک مری تاک میں ہے جانتا ہوں کہ مری خاک مری تاک میں ہے مجھ کو دنیا کے عذابوں سے ڈرانے والو ایک عالم پس افلاک مری تاک میں ہے سانپ ہر دشت میں کرتا ہے تعاقب میرا بحر بے آب کا تیراک مری تاک میں ہے جمع کرتا ہے شواہد مرے ہونے کے خلاف در حقیقت مرا ادراک مری تاک میں ...

    مزید پڑھیے

    مصر فرعون کی تحویل میں آیا ہوا ہے

    مصر فرعون کی تحویل میں آیا ہوا ہے خون پانی کی جگہ نیل میں آیا ہوا ہے وقت بے وقت جھلکتا ہے مری صورت سے کون چہرہ مری تشکیل میں آیا ہوا ہے پیش بینی ہے یہ الہام کے آئینے کی عکس قرآن کا انجیل میں آیا ہوا ہے کوئی لمحہ مجھے تبدیل کئے جاتا ہے کیا تغیر مری تکمیل میں آیا ہوا ہے سرگزشت دل ...

    مزید پڑھیے

    بنائی ہے تری تصویر میں نے ڈرتے ہوئے

    بنائی ہے تری تصویر میں نے ڈرتے ہوئے لرز رہا تھا مرا ہاتھ رنگ بھرتے ہوئے میں انہماک میں یہ کس مقام تک پہنچا تجھے ہی بھول گیا تجھ کو یاد کرتے ہوئے نظام کن کے سبب انتشار ہے مربوط یہ کائنات سمٹتی بھی ہے بکھرتے ہوئے کہیں کہیں تو زمیں آسماں سے اونچی ہے یہ راز مجھ پہ کھلا سیڑھیاں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3