Asif Aman Saifi

آصف امان سیفی

آصف امان سیفی کی غزل

    بتائیں کیا کہ کتنا جانتے ہیں

    بتائیں کیا کہ کتنا جانتے ہیں تمہیں تم سے زیادہ جانتے ہیں خموشی سے عیاں ہوتا ہے ان کی وہ اپنی بات کہنا جانتے ہیں بہت پڑھ کر ہوا یہ علم ہم کو کہ ہم کتنا ذرا سا جنتے ہیں قلم کاغذ ہمارے شیر اور تم اسے ہم اپنی دنیا جانتے ہیں ہم آ جاتے ہیں اکثر اپنے آگے مگر ہم بچ نکلنا جانتے ...

    مزید پڑھیے

    ان کو سب لگتے ہیں چہرے خوب صورت

    ان کو سب لگتے ہیں چہرے خوب صورت جن کے لگتے ہیں نظریے خوب صورت جی میں آتا ہے جلا دوں اپنی غزلیں شعر وہ کہتا ہے اتنے خوب صورت چاہت ارماں آرزو خواہش تمنا اک بلا کے نام کتنے خوب صورت اوہ اچھا عکس تھا کل شب تمہارا یعنی وہ تمہی تھے تم سے خوب صورت

    مزید پڑھیے