Arshadul Qadri

ارشد القادری

ارشد القادری کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    مخالفوں کے جلو میں وہ آج شامل تھا

    مخالفوں کے جلو میں وہ آج شامل تھا وفا پرست رتوں کا جو شخص حاصل تھا وہ میری ذات کی پہچان بھی تعارف بھی مرے لہو میں بہ رنگ حیات شامل تھا حسین رات تھی ہاتھوں میں ہاتھ تھے ہم تھے کنار آب خموشی تھی ماہ کامل تھا تغیرات زمانہ بھی کیا عجب شے ہیں جو جاں نثار تھا پہلے وہ آج قاتل تھا مجھے ...

    مزید پڑھیے

    ویراں ویراں بام و در میں اور مری تنہائی

    ویراں ویراں بام و در میں اور مری تنہائی تاریکی میں ڈوبا گھر میں اور مری تنہائی اس کے قد کی خال و خد کی صورت کی سیرت کی باتیں کرتے ہیں شب بھر میں اور مری تنہائی جانے کس دن وہ آ جائے بانٹے پیار اثاثے دروازہ کشکول نظر میں اور مری تنہائی ہجر رتوں کے خاموشی کے دل کی بیتابی کے ہیں اک ...

    مزید پڑھیے

    سب رنگ وہی ڈھنگ وہی ناز وہی تھے

    سب رنگ وہی ڈھنگ وہی ناز وہی تھے اس بار تو موسم کے سب انداز وہی تھے بس عجز کی خوشبو کی جگہ کبر کی بو تھی لہجے میں ذرا فرق تھا الفاظ وہی تھے کیا جانیے کیوں اب کے مرے دل میں نہ اترے سر لے وہی آواز وہی ساز وہی تھے جو ننگ خلائق تھے جو دشمن تھے وطن کے سینوں پہ سجائے ہوئے اعزاز وہی ...

    مزید پڑھیے