Arshad Nayeem

ارشد نعیم

ارشد نعیم کی غزل

    جو بجھ گئے تھے چراغ پھر سے جلا رہا ہے

    جو بجھ گئے تھے چراغ پھر سے جلا رہا ہے یہ کون دل کے کواڑ پھر کھٹکھٹا رہا ہے مہیب قحط الرجال میں بھی خیال تیرا نئے مناظر نئے شگوفے کھلا رہا ہے وہ گیت جس میں تری کہانی سمٹ گئی تھی اسے نئی طرز میں کوئی گنگنا رہا ہے میں وسعتوں سے بچھڑ کے تنہا نہ جی سکوں گا مجھے نہ روکو مجھے سمندر بلا ...

    مزید پڑھیے