Arsh Malsiyani

عرش ملسیانی

مشہور شاعر جوش ملسیانی کے صاحبزادے

Son of famous poet Josh Malsiyani.

عرش ملسیانی کی نظم

    جواہر لال

    اسی سے تازہ ہوئی رسم نیکی و خوبی اسی کے دم سے وطن پر تھا رحمتوں کا نزول علم اٹھا کے چلا تھا وہ امن عالم کا زمانے بھر کے لئے اس نے رکھا ایک اصول بھری تھی ذات میں اس کی بڑی بڑی تاثیر قبول بات ہوئی اس کی خود ہوا مقبول مقام اس کا مشاہیر کی صف اول ہر ایک حرف پسندیدہ ہر سخن مقبول نہ گرد غم ...

    مزید پڑھیے

    ساز خاموشی

    فلک پر انجم تاباں تھے مصروف درخشانی برستا تھا زمیں پر آسماں سے نور کا پانی شعاعیں اپنا سیمیں جال دنیا پر بچھاتی تھیں در و دیوار پر پڑ کر طلسم شب مٹاتی تھیں کچھ ایسے اوڑھ رکھی تھی فضا نے نور کی چادر گماں ہوتا تھا جس پر یہ کہ ہے بلور کی چادر لیے ہاتھوں میں نیزے چاند کی کرنیں جھپٹتی ...

    مزید پڑھیے

    گاندھی جینتی

    بھول گئی ہے آج تو رہبر حق نگاہ کو بھول گئی ہے آج تو مرد جہاں پناہ کو بھول گئی ہے آج تو ضبط کے بادشاہ کو تجھ سے کہوں تو کیا کہوں اے مری بامراد قوم اے مری زندہ باد قوم اے مری زندہ باد قوم تیرے مہنت تو ابھی مست ہیں ذات پات میں تیرے بڑے بڑے گرو غرق ہیں چھوت چھات میں آہ کہ ڈھونڈھتی ہے تو ...

    مزید پڑھیے

    بیوہ کی فریاد

    کسی کی یاد دل میں ہے کہ جس سے جی نڈھال ہے کہوں اگر تو کیا کہوں عجب طرح کا حال ہے نہ وہ زمیں نہ وہ فلک نہ اب وہ کائنات ہے وہ زندگی ہی اب نہیں نہ دن ہے وہ نہ رات ہے وہ آرزو ہے کون سی جو آج پا بہ گل نہیں ہے نام دل کا دل مگر جو سچ کہوں تو دل نہیں گھٹا اٹھی تو ہے مگر پپیہا آج گائے کیا تڑپ ...

    مزید پڑھیے

    میرا وطن

    ایمن کا نور اگر ہے تو میرے وطن میں ہے اب تک بھی شان طور اسی اجڑے چمن میں ہے دونوں ہیں تیری یاد میں آلودۂ غرض جو عیب شیخ میں ہے وہی برہمن میں ہے لپٹا ہوا ہے دور خزاں بھی بہار سے دونوں کا رنگ لالۂ خونیں کفن میں ہے کیوں دل میں ڈھونڈتے ہو شگفتہ مزاجیاں پہلی سی اب بہار کہاں اس چمن میں ...

    مزید پڑھیے

    میرے پیارے وطن

    میرے وطن، پیارے وطن راحت کے گہوارے وطن ہر دل کے اجیارے وطن ہر آنکھ کے تارے وطن گل پوش تیری وادیاں فرحت نشاں راحت رساں تیرے چمن زاروں پہ ہے گلزار جنت کا گماں ہر شاخ پھولوں کی چھڑی ہر نخل طوبیٰ ہے یہاں کوثر کے چشمے جا بجا تسنیم ہر آب رواں ہر برگ روح تازگی ہر پھول جان گلستاں ہر باغ ...

    مزید پڑھیے

    جشن آزادی

    برق رفتاری پہ اپنی رشک کرتا تھا جہاں سوئے آزادی ہمارا قافلہ تھا تیز گام سیکھنا ہے لیکن اب مے خانۂ تعمیر میں جنبش نبض تمنا و خرام دور جام منزل مقصود تک یہ قوم جا سکتی نہیں جس کے قبضے میں نہیں اسپ سیاست کی لگام ہم کو بچنا چاہئے ہر اس برے اقدام سے جس سے ہو مطعون دنیا میں وطن کا نیک ...

    مزید پڑھیے

    شعرائے پاکستان کا خیر مقدم

    یہ وقت نہیں قصۂ محتاج و غنی کا یہ وقت نہیں دل دہی و دل شکنی کا یہ وقت نہیں شکوۂ دنیائے دنی کا اے ہم سخنو وقت ہے یہ ہم سخنی کا کب تک یہ رہے گا کہ رہو ہم سے جدا تم ہم تم سے ادھر اور ادھر ہم سے خفا تم یہ سچ ہے کہ تقسیم ہوا ملک ہمارا یہ سچ ہے کہ اونچا ہوا نفرت کا ستارا یہ سچ ہے کہ نفرت کا ...

    مزید پڑھیے

    میں کیوں بھول جاؤں

    تری چشم مے گوں کا لبریز ساغر جوانی تری کیف آور جوانی گلستاں در آغوش حسن تبسم وہ تیرے لب سرخ کی گل فشانی تکلم کے انداز خاموشیوں میں زبان نظر پر حیا کی کہانی تو ہی مجھ سے کہہ دے میں کیوں بھول جاؤں وہ سانسوں کی تیزی وہ سینے کی دھڑکن وہ دونوں کا چھپ چھپ کے آنسو بہانا وہ تجدید الفت کے ...

    مزید پڑھیے

    جنت کشمیر یہی ہے

    جس خاک کی ہے اوج پہ تقدیر یہی ہے جو رد‌ غلامی کی ہے اکسیر یہی ہے بیداری جمہور کی تصویر یہی ہے آزادئ افراد کی تعمیر یہی ہے اے عرشؔ ترے خواب کی تعبیر یہی ہے فردوس زمیں جنت کشمیر یہی ہے اس سے نہیں اچھا کوئی گلزار اسے دیکھ اس سے نہیں بڑھ کر کوئی شہکار اسے دیکھ اس سے نہیں اونچا کوئی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 4