عارف حسن خان کی غزل

    وہ تو میرا اپنا تھا

    وہ تو میرا اپنا تھا جس نے مجھ کو لوٹا تھا موت پہ میری روتا تھا میرا قاتل بھولا تھا سب جگ سونا سونا تھا جب میں تجھ سے بچھڑا تھا دھند سی چھائی تھی ہر سو کل کا سورج کیسا تھا کوئی برہن گاتی تھی درد بھرا اک نغمہ تھا ڈرتا ڈرتا سا مجھ سے میرا اپنا سایہ تھا میں برفانی راتوں میں ہجر ...

    مزید پڑھیے

    یاد ان کی ستاتی رہی رات بھر

    یاد ان کی ستاتی رہی رات بھر آنکھ آنسو بہاتی رہی رات بھر ایک معصوم من موہنی سی صدا دل پہ دستک لگاتی رہی رات بھر ایک تلوار سینے پہ چلتی رہی اک خلش گدگداتی رہی رات بھر رات ڈھلتی رہی ہم سسکتے رہے شمع آنسو بہاتی رہی رات بھر

    مزید پڑھیے

    اپنے فن میں یکتا ہوں

    اپنے فن میں یکتا ہوں میں بھی تیرے جیسا ہوں سارے جگ میں تنہا ہوں جب سے تجھ سے بچھڑا ہوں مجھ میں بس تو ہی تو ہے میں تیرا آئینہ ہوں مجھ سے یہ کیسی دوری میں تو تیرا سایہ ہوں جب سے تو نے ٹھکرایا گلیوں گلیوں بھٹکا ہوں دل کی بنجر دھرتی میں میٹھے سپنے بوتا ہوں زر والوں کی بستی ...

    مزید پڑھیے

    کم نہیں یہ بھی زندگی کے لئے

    کم نہیں یہ بھی زندگی کے لئے جان جائے تری خوشی کے لئے دوستی ہو وفا ہو نفرت ہو کچھ بہانہ ہو زندگی کے لئے آپ کی یاد کا بس ایک دیا ہے بہت دل کی روشنی کے لئے وہ جو مانگے تو جان بھی دے دوں جی رہا ہوں اسی خوشی کے لئے بارہا خون کر لیا دل کو اس کے ہونٹوں کی اک ہنسی کے لئے آج کے دور میں سنو ...

    مزید پڑھیے

    تو بے وفا ہی سہی تجھ سے پیار آج بھی ہے

    تو بے وفا ہی سہی تجھ سے پیار آج بھی ہے ترے لیے یہ دل و جاں نثار آج بھی ہے میں جانتا ہوں نہ آئے گا تو پلٹ کے کبھی مگر مجھے تو ترا انتظار آج بھی ہے تو لاکھ غیر سہی آج کل تو تھا میرا دل و جگر پہ ترا اختیار آج بھی ہے ترے بغیر بھی دنیا بہت حسیں ہے مگر ترے فراق میں دل بے قرار آج بھی ...

    مزید پڑھیے

    کیسے سفر پر نکلا ہوں

    کیسے سفر پر نکلا ہوں مڑ مڑ کر کیا تکتا ہوں جانے پھر کب لوٹوں‌ گا سب سے مل کر آیا ہوں روٹھ گئی منزل کیسی گلیوں گلیوں بھٹکا ہوں کوئی مجھ کو کیوں گائے درد بھرا اک نغمہ ہوں کیا ہوگی تعبیر مری اک مفلس کا سپنا ہوں زخم تمہاری یادوں کے اب اشکوں سے دھوتا ہوں کوئی نہیں میرا ساتھی اک ...

    مزید پڑھیے

    کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی

    کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی نہ جانے کیوں تھا یقیں تیرے پیار پر پھر بھی ہزار بار مرے دل کو اس نے ٹھکرایا مجھے ہے اس سے امید وفا مگر پھر بھی تمہارے نقش قدم پر گیا میں سر بہ سجود کسی کے آگے جھکایا نہ تھا یہ سر پھر بھی میں اس کی چاہ میں دونوں جہان چھوڑ چلا وہ بے وفا نہ مرا ہو ...

    مزید پڑھیے

    میں ہوں اور میرا کمرہ ہے

    میں ہوں اور میرا کمرہ ہے رات کا گہرا سناٹا ہے لب پر ہیں انصاف کی باتیں دل میں عداوت کا جذبہ ہے کچھ تو بتا کیا بات ہے آخر کیوں اتنا خاموش کھڑا ہے دل میں خلش رہتی ہے اکثر تیرا میرا کیا رشتہ ہے کس کو سنائیں کون سنے گا درد بھرا اپنا قصہ ہے آنکھ کھلی تو ہم نے جانا پیار محبت اک سپنا ...

    مزید پڑھیے

    نئی غزلیں لکھوں کس کے لئے اور گیت سجاؤں کس کے لئے

    نئی غزلیں لکھوں کس کے لئے اور گیت سجاؤں کس کے لئے مرا ہم دم مجھ سے روٹھ گیا اب نغمے گاؤں کس کے لئے وہ پاس جو تھا تو اس کے لئے اوروں سے بھی لڑنا پڑتا تھا اب کس کے لئے میں کس سے لڑوں اور خود کو جلاؤں کس کے لئے اک اس کے تبسم کی خاطر دکھ درد ہزاروں سہتا تھا اب کس کے لئے دکھ درد سہوں اور ...

    مزید پڑھیے