عارف حسن خان کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    وہ تو میرا اپنا تھا

    وہ تو میرا اپنا تھا جس نے مجھ کو لوٹا تھا موت پہ میری روتا تھا میرا قاتل بھولا تھا سب جگ سونا سونا تھا جب میں تجھ سے بچھڑا تھا دھند سی چھائی تھی ہر سو کل کا سورج کیسا تھا کوئی برہن گاتی تھی درد بھرا اک نغمہ تھا ڈرتا ڈرتا سا مجھ سے میرا اپنا سایہ تھا میں برفانی راتوں میں ہجر ...

    مزید پڑھیے

    یاد ان کی ستاتی رہی رات بھر

    یاد ان کی ستاتی رہی رات بھر آنکھ آنسو بہاتی رہی رات بھر ایک معصوم من موہنی سی صدا دل پہ دستک لگاتی رہی رات بھر ایک تلوار سینے پہ چلتی رہی اک خلش گدگداتی رہی رات بھر رات ڈھلتی رہی ہم سسکتے رہے شمع آنسو بہاتی رہی رات بھر

    مزید پڑھیے

    اپنے فن میں یکتا ہوں

    اپنے فن میں یکتا ہوں میں بھی تیرے جیسا ہوں سارے جگ میں تنہا ہوں جب سے تجھ سے بچھڑا ہوں مجھ میں بس تو ہی تو ہے میں تیرا آئینہ ہوں مجھ سے یہ کیسی دوری میں تو تیرا سایہ ہوں جب سے تو نے ٹھکرایا گلیوں گلیوں بھٹکا ہوں دل کی بنجر دھرتی میں میٹھے سپنے بوتا ہوں زر والوں کی بستی ...

    مزید پڑھیے

    کم نہیں یہ بھی زندگی کے لئے

    کم نہیں یہ بھی زندگی کے لئے جان جائے تری خوشی کے لئے دوستی ہو وفا ہو نفرت ہو کچھ بہانہ ہو زندگی کے لئے آپ کی یاد کا بس ایک دیا ہے بہت دل کی روشنی کے لئے وہ جو مانگے تو جان بھی دے دوں جی رہا ہوں اسی خوشی کے لئے بارہا خون کر لیا دل کو اس کے ہونٹوں کی اک ہنسی کے لئے آج کے دور میں سنو ...

    مزید پڑھیے

    تو بے وفا ہی سہی تجھ سے پیار آج بھی ہے

    تو بے وفا ہی سہی تجھ سے پیار آج بھی ہے ترے لیے یہ دل و جاں نثار آج بھی ہے میں جانتا ہوں نہ آئے گا تو پلٹ کے کبھی مگر مجھے تو ترا انتظار آج بھی ہے تو لاکھ غیر سہی آج کل تو تھا میرا دل و جگر پہ ترا اختیار آج بھی ہے ترے بغیر بھی دنیا بہت حسیں ہے مگر ترے فراق میں دل بے قرار آج بھی ...

    مزید پڑھیے

تمام