Aqeel Mohiuddin

عقیل محی الدین

عقیل محی الدین کی غزل

    دے کر مجھے وہ یاد سبھی خواب لے گیا

    دے کر مجھے وہ یاد سبھی خواب لے گیا یعنی مجھے بھی ساتھ تہہ آب لے گیا اس نے نہیں کیا ہے مری رات کو حسیں گو شام کو ہی دن کے سبھی تاب لے گیا تھا خوب طرف دار تمہارا پیام بر جس جس پہ اچھا لکھا تھا وہ باب لے گیا میں نے نہیں تھی چھیڑی مری تب کوئی غزل جب میرے سب خیال وہ بے خواب لے گیا تب رہ ...

    مزید پڑھیے