عقیل جامد کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    قہقہوں کی زد سے یہ گوہر چھپا

    قہقہوں کی زد سے یہ گوہر چھپا اپنی دولت سب سے چشم تر چھپا آگ برسے گی ابھی کچھ دیر میں چھوڑ میری فکر اپنا سر چھپا وسعت عالم میں گنجائش نہیں مجھ کو اپنی ذات کے اندر چھپا کام آئے گا برے اوقات میں خانۂ دل میں ذرا سا شر چھپا اس خموشی کو سمجھ لوں احترام یا ترے دل میں ہے میرا ڈر ...

    مزید پڑھیے

    پھیلی ہے دھوپ جذبۂ اسفار دیکھ کر

    پھیلی ہے دھوپ جذبۂ اسفار دیکھ کر ہرگز ٹھہر نہ سایۂ اشجار دیکھ کر چل آ وہیں چلیں کہ جہاں شور و شر نہ ہو تنگ آ گیا ہوں گرمئ بازار دیکھ کر افواہ وہ اڑی تھی کہ میں کل بہت ہنسا روتا ہوں آج صبح کا اخبار دیکھ کر ایسا نہ ہو کہ قوم کا بیڑا ہی غرق ہو تقریر جھاڑ قوم کے معمار دیکھ کر جامدؔ ...

    مزید پڑھیے

    شامل کارواں نہ تھا راہ گزار تھا عجب

    شامل کارواں نہ تھا راہ گزار تھا عجب راہ میں بھی غبار تھا سر پہ بار تھا عجب پیش نظر کھڑی رہی منزل جستجو مگر ہاتھ میں بھی سکت نہ تھی پاؤں میں خار تھا عجب ہار جو دوسروں کے تھے سانپ کی مثل تو نہ تھے تم نے مرے گلے میں جو ڈالا وہ ہار تھا عجب میرے لبوں پہ دہر کا شکوہ جو تھا فضول ...

    مزید پڑھیے

    طے نہ کر پائی منزلیں تتلی

    طے نہ کر پائی منزلیں تتلی پھنس گئی میرے جال میں تتلی رات کے وقت جیب میں جگنو صبح تا شام ہاتھ میں تتلی اک نیا رنگ دیکھتی ہے آنکھ جب بھی لیتی ہے کروٹیں تتلی چوک میں ڈھونڈنے سے کیا حاصل ڈھونڈئیے جا کے باغ میں تتلی سو طرح کے فریب دیتی ہے سو بناتی ہے صورتیں تتلی ہاتھ جامدؔ جو آ ...

    مزید پڑھیے