بھولنے والے تجھے یاد کیا ہے برسوں
بھولنے والے تجھے یاد کیا ہے برسوں دل ویراں کو یوں آباد کیا ہے برسوں ساتھ جو دے نہ سکا راہ وفا میں اپنا بے ارادہ بھی اسے یاد کیا ہے برسوں غم جہاں میں وہ رفیق ابدی ہے اپنا جس نے ہر حال میں دل شاد کیا ہے برسوں بھول سکتا ہوں بھلا گردش دوراں تجھ کو روز تو نے ستم ایجاد کیا ہے برسوں کب ...