Anwar Zahidi

انور زاہدی

انور زاہدی کی نظم

    کھلی آنکھوں کا سپنا

    ہوا مٹی کے سوندھی بو سے بوجھل مرے چہرے کو چھوتی پہلی بارش وسیع میدان میں سبزے کا ساگر سڑک کا روپ برکھا میں اجلتا مکاں سب شہر کے مل کر نہاتے فلک بادل زمیں بیتا زمانہ مکاں گلیاں شہر یادوں کی خوشبو کھلی آنکھوں سے سپنا دیکھتا ہوں خلا میں دور مری دسترس سے فلک کی وسعتوں میں چاند ...

    مزید پڑھیے