کھلی آنکھوں کا سپنا
ہوا مٹی کے سوندھی بو سے بوجھل مرے چہرے کو چھوتی پہلی بارش وسیع میدان میں سبزے کا ساگر سڑک کا روپ برکھا میں اجلتا مکاں سب شہر کے مل کر نہاتے فلک بادل زمیں بیتا زمانہ مکاں گلیاں شہر یادوں کی خوشبو کھلی آنکھوں سے سپنا دیکھتا ہوں خلا میں دور مری دسترس سے فلک کی وسعتوں میں چاند ...