Anwar Taban

انور تاباں

انور تاباں کی غزل

    مجھ سے ہی مجھ کو اب تو ملاتا نہیں کوئی

    مجھ سے ہی مجھ کو اب تو ملاتا نہیں کوئی اک آئنہ بھی مجھ کو دکھاتا نہیں کوئی کیا جانے کیا ہوئے وہ شرافت پسند لوگ اب خیریت بھی ان کی بتاتا نہیں کوئی اس خوف میں کہ کھد نہ بھٹک جائیں راہ میں بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھاتا نہیں کوئی سچائیوں کے راستے سنسان ہو گئے بھولے سے بھی یہاں نظر آتا ...

    مزید پڑھیے

    بہار بن کے مرے ہر نفس پہ چھائی ہو

    بہار بن کے مرے ہر نفس پہ چھائی ہو عجب ادا سے مری زندگی میں آئی ہو تمہارا حسن وہ تصویر حسن کامل ہے خدا نے خاص ہی لمحوں میں جو بنائی ہو شراب ہے نہ سحر ہے مگر یہ عالم ہے کسی نے جیسے نگاہوں سے مے پلائی ہو تری طرح ہی گریزاں ہے نیند بھی مجھ سے قسم ہے تیری جو اب تک قریب آئی ہو تو اس نگاہ ...

    مزید پڑھیے

    الٰہی خیر ہو اب اپنے آشیانے کی

    الٰہی خیر ہو اب اپنے آشیانے کی نگاہیں اس کی طرف پھر اٹھیں زمانے کی ہوائے تند گزر جائے سرنگوں ہو کر اک ایسا آشیاں کوشش کرو بنانے کی خزاں کے آنے سے ہو جائیں غم زدہ جو پھول انہیں قسم ہے بہاروں میں مسکرانے کی کسی کی برق نظر سے نہ بجلیوں سے جلے کچھ اس طرح کی ہو تعمیر آشیانے کی وہ ...

    مزید پڑھیے

    پیار کا اک پل سکون زندگی دے جائے گا

    پیار کا اک پل سکون زندگی دے جائے گا ختم جو ہونے نہ پائے وہ خوشی دے جائے گا وہ خلوص و مہر کا پیکر بنام دوستاں دشمنوں کو بھی شعور دوستی دے جائے گا حسن فطرت جلوہ گر ہو کر یقیناً اک دن رنگ کلیوں کو گلوں کو دل کشی دے جائے گا آئے گا وہ دن ہماری زندگی میں بھی ضرور جو اندھیروں کو مٹا کر ...

    مزید پڑھیے

    وہ کوئی حسن ہے جس حسن کا چرچا نہ ہوا

    وہ کوئی حسن ہے جس حسن کا چرچا نہ ہوا اس کا کیا عشق ہے جو عشق میں رسوا نہ ہوا تیرا آنا جو مرے پاس مسیحا نہ ہوا تھا جو بیمار کسی سے مگر اچھا نہ ہوا یوں تو مشتاق رہے کتنا ہی اس کوچے کے پر گزر میرے سوا اور کسی کا نہ ہوا شاید آ جائے کبھی دیکھنے وہ رشک مسیح میں کسی اور سے اس واسطے اچھا ...

    مزید پڑھیے

    ستم ہے اپنا کسی نے بنا کے لوٹ لیا

    ستم ہے اپنا کسی نے بنا کے لوٹ لیا مری نظر سے نظر کو ملا کے لوٹ لیا حریم ناز کے پردے میں جو نہاں تھا کبھی اسی نے شوخ ادائیں دکھا کے لوٹ لیا رہا نہ ہوش مجھے اس کے بعد پھر کچھ بھی کی جب کسی نے مقابل میں آ کے لوٹ لیا عجیب ناز سے الٹی نقاب رخ اس نے کی مجھ کو روح منور دکھا کے لوٹ لیا لو ...

    مزید پڑھیے

    لب پر ان کا نام نہیں ہے

    لب پر ان کا نام نہیں ہے چین نہیں آرام نہیں ہے لاکھ بچاؤ مجھ سے دامن میری محبت خام نہیں ہے دل ہے پریشاں ان کی خاطر پل بھر کو آرام نہیں ہے میری محبت ان پر کامل عشق مرا ناکام نہیں ہے مشکل ہے ہر کوئی دیکھے اس کا جلوہ عام نہیں ہے پیکر الفت ہوں میں تاباںؔ نفرت میرا کام نہیں ہے

    مزید پڑھیے

    رہبرو بولو ماجرا کیا ہے

    رہبرو بولو ماجرا کیا ہے یہ فسادوں کا سلسلہ کیا ہے صدق دل سے اگر نہ ہو عابد ان دعاؤں کا آسرا کیا ہے کچھ سمجھ میں مری نہیں آتا دل لگانے سے فائدہ کیا ہے ٹھوکریں گردشیں غم و آلام اور تقدیر میں لکھا کیا ہے جی تو یہ چاہتا ہے مر جائیں زندگی اب تری رضا کیا ہے عشق ایمان ہے مرا ناصح دل ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک شخص مرا شہر میں شناسا تھا

    ہر ایک شخص مرا شہر میں شناسا تھا مگر جو غور سے دیکھا تو میں اکیلا تھا وہ خواب عیش طرب کا جو ہم نے دیکھا تھا حقیقتوں سے پرے تھا حسین دھوکا تھا خدا ہمیں بھی دکھا دے وہ دور کیسا تھا خلوص و مہر کا ہر شخص جس میں دریا تھا ستم بھی مجھ پہ وہ کرتا رہا کرم کی طرح وہ مہرباں تو نہ تھا مہربان ...

    مزید پڑھیے

    نئے چراغ نئی روشنی عطا کرتے

    نئے چراغ نئی روشنی عطا کرتے اگر پرانے دیے ان سے کچھ وفا کرتے میں زندگی تیرے احسان میں دبا ہی رہا اک عمر گزری ترا قرض بھی ادا کرتے تجھے بھی آتے مسافر سلام منزل کے بصد خلوص جو تیرے قدم اٹھا کرتے خودی پسند عناصر حیات کہ خاطر جو احتجاج نہ کرتے تو اور کیا کرتے سمجھ سے کام جو لیتا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2