ہر منظر خوش رنگ سلگ جائے تو کیا ہو
ہر منظر خوش رنگ سلگ جائے تو کیا ہو شبنم بھی اگر آگ ہی برسائے تو کیا ہو احساس کی قندیل سے اذہان ہیں روشن لیکن یہ اجالا بھی جو کجلائے تو کیا ہو سورج کی تمازت سے جھلس جاتی ہے دنیا سورج مرے قدموں پہ اتر آئے تو کیا ہو زر تابیٔ افکار تو پہلے ہی سے ہے ماند الفاظ کا آئینہ بھی دھندلائے ...