Anwar Barelvi

انور بریلوی

انور بریلوی کی غزل

    یہ سرکاری شفا خانے میں جو بیمار لیٹے ہیں

    یہ سرکاری شفا خانے میں جو بیمار لیٹے ہیں بہت آگے گئے باقی جو ہیں تیار لیٹے ہیں کسی کو کیا پتہ ہم جھانکتے رہتے ہیں موری سے بظاہر اک ہونق ہیں پس دیوار لیٹے ہیں ہمارے عشق اور ان کے تغافل کا یہ عالم ہے کہ ہم دل ہار بیٹھے ہیں وہ لینے ہار لیٹے ہیں یونہی شام و سحر رہتا ہے نقشہ ان کی ...

    مزید پڑھیے